یہ لطیفہ بہت دفعہ نظروں سے گزرا ہے، ہر بار ہی اسے پڑهنے کا لطف آیا۔
لیکن لکهنو کے ان دو ممکنہ نوابین کی گفتگو پڑھ کر ہمیں سسپنس یا جاسوسی ڈائجسٹ کے ایک کردار کی یاد آ رہی ہے جو شاید استاد فاتح عالم وغیرہ وغیرہ ہوتے تهے اور کچھ ایسے ہی جملہ جات و مصالحہ جات سے مزین گفتگو فرمایا کرتے تهے۔ لگتا ہے...