عقل و دل
عقل نے ایک دن یہ دل سے کہا
بھولے بھٹکے کی رہنما ہوں میں
ہوں زمیں پر،گزر فلک پہ مرا
دیکھ تو کس قدر رَسا ہوں میں
کام دنیا میں رہبری ہے مرا
مثلِ خضرِ خجستہ پا ہوں میں
ہوں مفسًرِ کتاں ہستی کی
مظہر شانِ کبریا ہوں میں
بوند اک خون کی ہے تو لیکن
غیرتِ لعلِ بے بہا ہوں میں
دل نے سن کر...