اوہ! پھر شاید ہمیں ہی غلط یاد آ رہا تھا۔ شرر صاحب کے ہی کسی ناول میں رزم اور بزم نام کی دو کنیزیں تھیں۔
عجیب بات یہ کہ فردوس بریں کے علاوہ شرر صاحب کے کسی ناول کا نام ہی یاد نہیں۔
خیر تلاشتے ہیں اس بابت۔
تصحیح کا شکریہ۔
ویسے کہیں پڑھا تھا کہ روٹی، کپڑا اور مکان کی اصطلاح کے موجد بابا بلھے شاہ تھے۔ "گُلی، جھُلی، کُلی" کے الفاظ سے۔
بھٹو نے اسی کو سیاسی دکان کے لئے استعمال کیا۔
دوسرا فریق
بھائیو! سڑکیں تو میں بنا دیتا، لیکن پتا تھا کہ الیکشن کمیشن نے پابندی لگا دینی ہے۔
سکول، ڈسپنسری، ٹرانسفارمر وغیرہ بھی اسی لئے نہیں بنوائے و لگوائے۔۔۔۔
وغیرہ وغیرہ