دعا کے لیے تمہیں کسی ہونٹ یا زبان کی ضرورت نہیں ہے۔ہاں‘ اگر ضرورت ہے تو ایک خاموش باخبر دل کی‘ ایک "اعلی خواہش" ایک "اعلی خیال" کی اور سب سے اہم ایک "اعلی قوت ارادی" کی جو نہ تو شبہات میں الجھتی ہے‘ نہ کہیں ہچکچاتی ہے۔ کیونکہ الفاظ اگر ان کے اعراب میں دل موجود نہ ہو اور وہ دھڑک نہ رہا ہو‘ بے مغی...