بچپن میں درختوں پر چڑھتے ہوئے کھنگوں سے بڑے سُتھن چولے پڑوائے اور زخم کھائے ہیں۔ ویسے بھی جامن کی لکڑی نہایت نازک ہوتی ہے اور عموماً بچوں یا کم وزن والے لڑکوں کو ہی جامن اتارنے کے لیے درختوں پر چڑھایا جاتا ہے۔ میں جامن سے دو بار گرا ہوں اور سردیوں میں اس گرے ہوئے کی تکلیف اپنی یاد ضرور دلاتی ہے۔