سائیں اختر لہوری کی ایک کافی طویل پنجابی نظم ہے جو یہاں محفل پر بهی وجہ تنازع بنی رہی تهی۔ اس کا ایک 'ڈانگ سوٹوں والا' بند یاد آ رہا ہے۔ اوم پوری کی لڑی میں اس کا لفظی مظاہرہ بهی خوب دکها ہے۔
کوئی ڈهونڈ کے لگا سکتا ہے تو سمجهنے کے لیے وہی کافی ہے۔
سوہنیو ۔۔۔ مبارکاں ہوون جے۔
بهائی وارث ہوراں نیں آکهیا کہ اردو محفل توں باہر وی گینگ اے۔میرا تے خیال اے ون سوونیاں بولیاں جانن آلا بینڈ لڑی اچ سر کهلار گیا اے۔
دودھ میں رج کے بے ایمانی ہوتی ہے لیکن 93 فیصد سب کے سب ایسا دودھ استعمال نہیں کرتے۔
شہروں اور قصبوں میں آنے والا کهلا دودھ بمشکل ملک کی 25 سے 30 فیصد آبادی استعمال کرتی ہے اور یہی لوگ اس جعل سازی کا سب سے زیادہ شکار ہیں۔