یہ تصویر اس موسم کی ہے جب سرما لمبی رخصت پر جا چکا ہو اور برف پہاڑی ترائیوں سے اپنا بوریا بستر سمیٹ، پانی بن، نشیب میں کسی جھیل کے کنارے بھرنے میں مصروف ہو چکی ہو۔
ہاں جی ٹاہلیانوالہ تو وہاں سے نزدیک ہی ہے لیکن میرے لیے اس کی پہچان 'چک دولت' والی سڑک ہی رہے گی کہ دورپار کے کچھ رشتےدار وہاں رہا کرتے تھے اور بہت عرصہ پہلے دو یا تین بار کسی خوشی غمی پر وہاں جانا ہوا تھا۔
ان کا مطلب یہ ہے کہ شاعری کا ترجمہ کروا کے سوشل میڈیا پر کسی انگلش نژاد خاتون کو بھیجی جا رہی ہے اور عنقریب وہ کیوپڈ کے تیر کا شکار ہو کر شاعری بھیجنے والے سے شادی کرنے کے لیے پاکستان پہنچ چکی ہوں گی:battingeyelashes: