فیصلوں سے قطعی اختلاف ہو سکتا ہے۔
بالکل غلط فیصلے ہو سکتے ہیں۔
مگر مجھے دکھ اور افسوس یہ ہے کہ ہم محض مذمت اور ملامت سے ہی کام کیوں نہیں چلا سکتے، لعنت تک کیوں پہنچ جاتے ہیں۔
تو جناب بالآخر اکمل زیدی بھائی نے تین ہزار مراسلے مکمل کر ہی لیے۔
امید ہے کہ اپنے کٹھے میٹھے آم جیسے مراسلوں سے مزید ہزاریاں عبور کرتے رہیں گے۔
بہت بہت مبارک ہو اکمل بھائی
جب تک بہ ذکرِ خیرِ شہِ مرسلیں رہے
میری زباں پہ چاشنی انگبیں رہے
در سایۂ ملائکۂ مُکرَمیں رہے
محفل وہ جس میں تذکرۂ شاہِ دیں رہے
میری دعاؤں میں یہ دعا اوّلیں رہے
کلمہ زباں پہ اس کا دمِ واپسیں رہے
معراجِ مصطفیٰ کا خیالِ حسیں رہے
کچھ ساعتوں کو دل یہ بہ عرشِ بریں رہے
پیشِ نگاہ جس کے بھی عرشِ متیں...