کبھی زندگی سے ملا چاہتا ہوں
کبھی موت کی میں دعا چاہتا ہوں
بچھڑ جا تُو مجھ سے کہ میں تجھ کو اب سے
مری زندگی سے جدا چاہتا ہوں
چمن میں ہمیشہ اداسی رہی ہے
یہاں اب خوشی کی فضا چاہتا ہوں
رقیبوں کی محفل ہو یا دوستوں کی
یہاں سے تو بس میں اٹھا چاہتا ہوں
محبت کسی سے ، تمنّا کسی کی
مجھے کوئی بتلائے کیا...