کتاب سادہ رہے گی کب تک؟؟
کبھی تو آغاز باب ہو گا۔۔۔
جنہوں نے بستی اجاڑ ڈالی،،
کبھی تو انکا حساب ہوگا۔۔۔۔
سحر کی خوشیاں منانے والو۔۔
سحر کے تیور بتا رہے ہیں۔۔۔
ابھی تو اتنی گھٹن بڑھے گی،،
کہ سانس لینا عذاب ہو گا۔۔۔۔۔
وہ دن گیا جب کہ ہر ستم کو،،
ادائے محبوب سمجھ کے چپ تھے،،
اٹَھے گی ہم پر جو اینٹ...