مستانہ موسم ہے رنگین نظارہ
دھڑکن کیا کہتی ہے سمجھو اشارہ
آج سے جانِ من دل ہے تمھارا
چوری چوری میں نے تم سے پیار کیا ہے
مانو او جانا
تو نے مجھ کو اتنا بے قرار کیا ہے
مشکل بتانا
کوئی بھی تو نہ جانے
ہم کیسے دیوانے ہوئے
ن
729
اور اگر ذوق نہیں تو علمی دلچسپی ہی سہی۔ پنڈت کو کاکی کتاب کی تفسیر لکھ سکیں گے آپ۔“
یہ کہہ کر رانا یوں کسی کام میں مصروف ہو گیا جیسے ایلی کے فیصلے سے اسے خاص دلچسپی نہ ہو۔
وہ اپنی ایک مصروفیت سے ایک ساعت کے لیے فارغ ہوتا اور آ کر ایلی سے سرسری طور پوچھتا۔
“کیوں الیاس صاحب کیا فیصلہ کیا...
728
نہیں تو رانا نے کہا “ہمارے ہاں نہ سہرے ہوتے ہیں اور نہ گھوڑے پر سواری۔
“تو پھر“ ایلی نے پوچھا۔
“برات سفید منزل سے چلے گی اور موتی محلًہ پر جا کر رکی جائے گی جہاں ہماری ہونے والی بیگم رہتی ہیں۔ برات کے آگے بینڈ باجا ہو گا۔ بینڈ کے پیچھے دولہا اور شہہ بالا ہوں گے اور اس کے پیچھے براتی نہ...
727
انھر منصر کو اتنی فرصت نہ تھی کہ ایلی کے پاس بیٹھے اب کی بار وہ بالکل ہی محروم رہا تھا۔
رانا واحد شخص تھا جو مصروف دکھائی نہیں دیتا تھا۔ یہ اس کی طبعی خصوصی تھی۔ انتظامات میں تو شاید برابر کا حصہ لے رہا تھا لیکن اس کے رویے سے یوں معلوم ہوتا تھا جیسے فارغ ہو۔ بے کار ہو۔ جیسے ازل سے ہی اسے...
ہو گی لیکن آپ تو بڑے معقول آدمی معلوم ہو رہے ہیں۔ اور جناب کو معلوم ہونا چاہیے کہ میں دولہا میاں ہوں جس کے دم قدم سے یہ رونق ہو رہی ہے۔“ وہ ہنسنے لگا۔
وہ ایک بھرپور جسم کا آدمی تھا۔ پر رعب چہرا کسرتی جسم لیکن اس کے چہرے پر وہ بات نہ تھی جو منصر کی خصوصیت تھی۔
شادی کی وجہ سے سفید منزل میں یوں...
اصل میں سب بے جشن جشن کی رٹ لگائی ہوئی ہے۔ اور جب جشن کا نام ہی آتا ہے تو میرا جوش اور بڑھ جاتا ہے۔ :lol:
آپ جلدی لکھ لتیے ہیں نا۔ اسی لیے ورنہ میری نیت کوئی۔۔۔ :(
شمشاد بھائی۔۔۔باقی صفحات تو 30 ہی ہیں۔ لیکن کیا سیمل ہمیں جلدی لکھ کر دے سکتی ہیں یا۔۔۔؟؟؟
اصل میں مجھے معلوم ہے کہ کچھ اور ممبران نے بھی لکھنے میں بہت دیر لگانی ہے۔ اس لیے میں چاہ رہی ہوں کہ آپ 30 صفحات اور لے لیں۔؟؟؟ :P
علی پور کا ایلی کی بار یاد کرو۔۔۔تم نے ہمارا سارا پلان خراب کر دیا تھا۔ اتنی جلدی سب کو بتا کر۔ یہ اس لیے بتایا ہے کہ سب آگے کے لیے بھی تیار ہو جائیں۔
جشن تو بیٹے منا لیں گے۔۔۔ہاں اگر آپ نے وقت پر کام کر لیا تو۔ :)
خطبہ کے دن ابھی بہت دور ہیں۔ ابھی تو 30 صفحے میرے رہتے ہیں۔ :P
اسے سمجھ میں نہیں آ رہا تھا۔ کہ داتا صاحب سے کیا کہے۔ دفعتاً حاجی صاحب آ گئے ان کا سر روئی کے گالے کی طرح ہل رہا تھا۔ “وقت آئے گا وقت آئے گا۔“
وہ دبی دبی زبان سے کہہ رہے تھے۔
“تمھاری نئی زندگی شروع ہو گی “شہزاد مسکرا رہی تھی۔ “نیا جیون۔“
“وہی کرنے والا ہے وہی کرنے والا ہے۔“ پاگ بابا چلا رہا...