آپ کی "محبت کی کتاب" پر نظر کیسے پڑی۔ آپ نے اسے کسی رازداں کی شرارت سمجھ کر تو نہیں اٹھا لیا کہ دیکھوں کون کون سے راز فاش کر دیے ہیں۔۔۔ ریڈنگز ہی کیوں جاتے ہیں آپ۔۔۔۔ :p
جسم کا بوجھ اٹھائے ہوئے چلتے رہیے
دھوپ میں برف کی مانند پگھلتے رہیے
یہ تبسم تو ہے چہروں کی سجاوٹ کے لیے
ورنہ احساس وہ دوزخ ہے کہ جلتے رہیے
اب تھکن پاؤں کی زنجیر بنی جاتی ہے
راہ کا خوف یہ کہتا ہے کہ چلتے رہیے
زندگی بھیک بھی دیتی ہے تو قیمت لے کر
روز فریاد کا انداز بدلتے رہیے
شاہ جی۔۔۔ اس نظر کرم پر شکرگزار ہوں۔ :)
ہزگز زیادتی نہیں ہے۔ بلکہ حقیقت ہے۔۔۔ :D :p
کس چیز میں اضافہ حضور۔۔۔ کلام کی پیروڈی کرنے کی بات کر رہے ہیں۔ تو ہم پہلے بھی اس میں تین چار بار طبع آزمائی کر چکے ہیں۔ باقاعدہ شاعری تو آپ جیسے احباب ہی کا خاصہ ہے۔
شکریہ سرکار۔۔۔۔ :)
دسمبری شعراء دیکھتے ہی...
اوّلیں چند دسمبر کے
(امجد اسلام امجد سے معذرت کے ساتھ)
اوّلیں چند دسمبر کے
ہربرس ہی عجب گزرتے ہیں
انٹرنٹ کے نگار خانے سے
کیسے کیسے ہنر گزرتے ہیں
بے تکے بےوزن کلاموں کی
محفلیں کئی ایک سجتی ہیں
میڈیا کے سماج سے دن بھر
کیسی پوسٹیں پکارتی ہیں مجھے
"جن میں مربوط بےنوا گھنٹی"
ہر نئی اطلاع پہ بجتی ہے...