نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    باؔقر زیدی ::::: جو اہلِ دِل ہیں آلِ پیمبرؑ کے ساتھ ساتھ ::::: Baquer Zaidi

    غزل جو اہلِ دِل ہیں آلِ پیمبرؑ کے ساتھ ساتھ محشر میں ہونگے ساقئ کوثرؑ کے ساتھ ساتھ کمتر کا بھی مقام ہے برتر کے ساتھ ساتھ کانٹے لگے ہُوئے ہیں گُلِ تر کے ساتھ ساتھ آئی نہ جانے کیوں کسی بچھڑے ہُوئے کی یاد دیکھے جو دو پرند برابر کے ساتھ ساتھ میرا وجوُد بھی تو بنے اِک چراغِ نُور گردِش...
  2. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اب تک اُسی رَوِش پہ ہے، اکبرِ مَست و بے خبر کہہ دو کوئی عزیزِ مَن فصلِ بہار ہوچُکی اکؔبر الٰہ آبادی
  3. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اُبھرتا ہے کوئی چہرہ طلُوعِ مہر کی صُورت بناتا ہے مُصوّر شاہکار آہستہ آہستہ تبسّم دِھیرے دِھیرے اُن کے ہونٹوں پر اُبھرتا ہے وہ سُنتے ہیں مِرے دِل کی پُکار آہستہ آہستہ شبِ غم چٹکیاں لیتی ہے اُن کی یاد، رہ رہ کر ہلاتے ہیں وہ سازِ دِل کے تار، آہستہ آہستہ مِرا زخمِ تمنّا ، بنتے بنتے پُھول بنتا...
  4. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کُچھ اِتنا تیز بہاؤ تھا غم کا دِل کی طرف ہزار روکنا چاہا، ُرکا نہیں مجھ سے وجودِ خاک پریشان کر رہا تھا مجھے سو بارِ عُمر زیادہ اُٹھا نہیں مجھ سے ڈاکٹر محمد نعیم اختر
  5. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    چھوٹا وَڈّا لِسّی لِسّی، ماڑی ماڑی ماڑیاں دی بِھیڑ وی اِک وی وڈیرا ہووے کِنّاں بھارا ہُندا اے وَڈّی ساری کیِڑی وی تے نِکّی جِنّی جاپدی نِکّا جِنّا ہاتھی وی تے وَڈّا سارا ہُندا اے انوؔر مسعوُد
  6. طارق شاہ

    انور مسعود :::::: گھُوک جے ویلے چرخے دی اجے مَٹّھی جیہی ::::: Anwar Masood

    جھَولا جیہا گھُوک جے ویلے چرخے دی اجے مَٹّھی جیہی میریاں کناں دے وِچ، کُجھ بولدائے ہولا جیہا کوئی ایسی چاپپ مَینُوں نیڑے نیڑے چاپدی کوئی گمّیں وِچ جِیویں لبھدا پِھرے وَولا جیہا خوف کِس ہونی دا سانہواں نال نتّھی ہوگیائے دِل دے وِچ پِھردا اے پرچھانویں دا اِک جَھولا جیہا مَیں محلّے والیاں...
  7. طارق شاہ

    انور مسعود :::::: پنڈ کے بوہڑ تھلے ہم عشق لڑایا کرتے تھے ::::: Anwar Masood

    غزل کہن دے زُلفاں دا قصّہ کہن دے بہن دے کُجھ چھانویں بہن دے کُجھ نہ کُجھ پردہ وی ہٹّی والیا رہن دے مومی لفافہ رہن دے جھٹ دا جھٹ بہنائے دُراڑے جاونائے بہن دے سانُوں وی لاگے بہن دے تُوں جے خوشبُوواں دے پینڈے پَے گیا مَیں کھہن دے کنڈیاں نُوں راہیا کھہن دے دِل نے ہتّھوں جاونا سی ٹُر گیا ئے...
  8. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    روزِ محشر کی توقّع ہے عَبث ایسی باتوں سے ہو خاطر شاد کیا بُت کدہ جنّت ہے چلیے بے ہراس لب پہ مومؔن ! ہر چہ بادا باد کیا مومن خاں مومؔن
  9. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    گہ غمِ حُور، گہے عِشقِ بُتاں اے مومؔن ! میں سدا سوختۂ حُسن خُدا داد رہا مومن خاں مومؔن
  10. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    سَحر تک شام سے تجھ بِن یہی حالت رکھی دِل نے نہ مجھ کو چین دیتا تھا، نہ خود آرام لیتا تھا مومن خاں مومؔن
  11. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    مَیں ، اگر آپ سے جاؤں، تو قرار آجائے ! پر ، یہ ڈرتا ہُوں کہ، ایسا نہ ہو یار آجائے مومن خاں مومؔن
  12. طارق شاہ

    فراق فِراق گورکھپُوری :::::حجابوں میں بھی تُو، نمایاں نمایاں ::::: Firaq Gorakhpuri

    جناب من ! اغلاط درست کرنے کا کوئی طریقہ اِس بزمِ شعر و سخن میں وضع نہیں ، کہ فوقیت و ترجیح نہیں۔ انڈیا پاکستان کی کورٹ کچہری والا حساب ہے ، ایف آئی آر کٹوانا ، رپورٹ درج کروانا ، پھر دلائل و مقدمہ بازی جیسا اور جہاں ہے کی بنیاد پر قبول ہو، یا کر لیجیئے ، کہ یہی وطیرہ ہے :-( اپنی ،...
  13. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کیونکر یہ کہیں منّتِ اعدا نہ کریں گے کیا کیا نہ کِیا عِشق میں، کیا کیا نہ کریں گے حکیم مومن خاں مومؔن
  14. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ناصح کفِ افسوس نہ مل، چل تجھے کیا کام پامال کریں گے وہ مجھے یا نہ کریں گے حکیم مومن خاں مومؔن
  15. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    لے نہ جائے کہیں چُپ چاپ سَرِ دار مجھے غم کے اِظہار سے روکے ہُوئے پندار مجھے گو کہ شاداں ہُوں تخیّل و تصوّر سے،مگر ! چاہُوں مِل جائے حقیقت میں مِرا پیار مجھے شفیق خلؔش
  16. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    وہ سب کے سامنے اِس سادگی سے بیٹھے ہیں ! کہ دِل چُرانے کا، اُن پر گُماں نہیں ہوتا خواجہ عزیز الحسن مجذؔوب
  17. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    جہاں فریب ہے مجذوبؔ ! یہ تِری صُورت بُتوں کے عِشق کا، تجھ پر گُماں نہیں ہوتا خواجہ عزیز الحسن مجذؔوب
  18. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    مکاں سے ہے، نہ کُچھ ہم کو لا مکاں سے غرض جہاں حُضور مِلیں، ہم کو ہے وہاں سے غرض تمھارے جلوے کے مُشتاق ہیں، جہاں ہو نصیب ! زمِیں سے کام، نہ کُچھ ہم کو آسماں سے غرض امِؔیر مینائی
  19. طارق شاہ

    مجذوب ادا شناس ترا بےزباں نہیں ہوتا (خواجہ عزیز الحسن مجذؔوب)

    ادا شناس تِرا بےزباں نہیں ہوتا ! کہے وہ کِس سے، کوئی نکتہ داں نہیں ہوتا سب ایک رنگ میں ہیں میکدے کے خُرد و کَلاں یہاں تفاوتِ پِیر و جَواں نہیں ہوتا قُمارِعِشق میں سب کُچھ گنوا دِیا میں نے اُمیدِ نفع میں، خوفِ زِیاں نہیں ہوتا سہم رہا ہُوں میں، اے اہلِ قبر بتلا دو ! زمِیں تلے تو کوئی آسماں...
  20. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    خروشِ آرزُو ہو، نغمۂ خاموش اُلفت بن ! یہ کیا اِِک شیوۂ فرسُودۂ آہ و فغاں برسوں اضغؔر گونڈوی
Top