باؔقر زیدی ::::: جو اہلِ دِل ہیں آلِ پیمبرؑ کے ساتھ ساتھ ::::: Baquer Zaidi

طارق شاہ

محفلین


غزل
جو اہلِ دِل ہیں آلِ پیمبرؑ کے ساتھ ساتھ

محشر میں ہونگے ساقئ کوثرؑ کے ساتھ ساتھ

کمتر کا بھی مقام ہے برتر کے ساتھ ساتھ
کانٹے لگے ہُوئے ہیں گُلِ تر کے ساتھ ساتھ

آئی نہ جانے کیوں کسی بچھڑے ہُوئے کی یاد
دیکھے جو دو پرند برابر کے ساتھ ساتھ

میرا وجوُد بھی تو بنے اِک چراغِ نُور
گردِش میں، مَیں بھی ہُوں مہ و اختر کے ساتھ ساتھ

پہلا سا اُن سے ربط و تعلّق ہے اب کہاں
وہ بھی بدل گئے ہیں مُقدّر کے ساتھ ساتھ

اب بھی ہے گرم معرکۂ کربلا یہاں
لوگ اب بھی ہیں یزید کے لشکر کے ساتھ ساتھ

کیا جانے کیا دِکھائے گا یہ ہجرتوں کا رَوگ
دُنیا بدل گئی ہے مِرے گھر کے ساتھ ساتھ

بزمِ سُخن بہ پاسِ روایاتِ محترم !
باقؔر ہیں آج حضرتِ اختر کے ساتھ ساتھ

باقؔر زیدی


 
آخری تدوین:
Top