سب کجھ اپنا واری بیٹهاں
جِتّی بازی ہاری بیٹھاں
دم کِسے دا بھردے بھردے،
اپنا آپ وساری بیٹھاں
مجرم اپنا آپ ای آں میں،
ہتھیں کھیڈ اُجاڑی بیٹھاں
ویچ کے ٹوٹے خواباں دے،
سُپنے میں وپاری بیٹھاں
مرضی دا ہِک ساہ نہ لیا،
اُنج میں عمر گزاری بیٹھاں
ہواواں راکھ اڈاون پئیاں،
اِنج میں قسمت ساڑی بیٹھاں...
[QOTE="ڈاکٹرعامر شہزاد, post: 1893436, member: 15253"]کہتے ہیں پیار میں بھوک نہیں لگتی پھر یہ جوڑے کے۔ایف ۔سی وغیرہ میں کیا کرنے جاتے ہیں ؟:D
'کہتے ہیں' کو غلط ثابت کرنے کے لیے۔۔۔۔
لئیق احمد
شعور رکهنے سے مراد یہ تهی کہ آپ یا مجهے شاعر کے شعر کہتے وقت کی ذہنی، جسمانی یا نفسیاتی کیفیات کا علم نہیں ہے۔ چونکہ ہمیں شعور نہیں تو ہم اپنے شعور کو استعمال کرتے ہوئے اس پر بحث کرنے سے اجتناب کریں کہ یہ کسی کو مشرک یا کافر قرار دینے یا ایمان سے خارج کر دینے والی بات پر منتج ہو سکتا ہے۔
حدیث کے الفاظ کہہ رہے ہیں کہ اللہ رب العزت فرمائیں گے میں پیاسا تها، بهوکا تها اور بیمار تها۔ کیا رب تعالیٰ کے لیے ایسی بات کہنا نعوذباللہ شرک میں چلا جائے گا جبکہ وہ ذات باری تعالی ان سب سے مبرا ہے۔
لئیق احمد
اردو اور پنجابی شاعری ایسے بے شمار استعارات سے بهری پڑی ہے۔ شعور رکهنے والے احباب ان استعارات کو بخوبی سمجهتے اور ان پر رائے زنی سے اجتناب کرتے ہیں تاکہ نئی پٹاریاں نا کهل سکیں۔ :)
اسی طرح اللہ تعالی فرمائے گا---اے ابن آدم! میں نے تجه سے پانی مانگا لیکن تو نے مجهے پانی نہیں پلایا--
بندہ عرض کرے گا:؛ اے دونوں جہانوں کے پروردگار! تو کب پیاسا تها اور میں کیسے تجهے پانی پلاتا؟؟
اللہ تعالی فرمائے گا:؛ میرے فلاں بندے نے تجھ سے پانی طلب کیا تها، تو نے اسکی پیاس بجهانے سے انکار کر...
پهر اللہ تعالی فرمائے گا:؛ اے ابن آدم! میں نے تجه سے کهانا مانگا--لیکن تو نے مجهے کهانا نہیں دیا---بندہ عرض کرے گا، اے رب العالمین ! تو کب بهوکا تها اور میں تجهے کیسے کهانا کهلاتا؟؟
اللہ تعالی فرمائے گا:؛ کیا تجهے یاد نہیں،میرے فلاں بندے نے تجه سے کهانا مانگا تها لیکن تو نے اسے کهانا نہیں...
اللہ تعالی فر مائے گا:؛ کیا تجهے معلوم نہیں تها کہ میرا فلاں بندہ بیمار ہے،اسکے باوجود تو نے اسکی مزاج پرسی نہیں کی،اگر تو عیادت کے لئے اسکے پاس جاتا تو مجهے وہاں پاتا-
ایچ اے خان
لئیق احمد
آپ دونوں احباب کی نظر سے صحیح مسلم کی یہ حدیث شاید نہیں گزری۔
رسالت مآب محسن انسانیت حضرت محمدصلی اللہ علیہ والہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:
"قیا مت کے دن اللہ تعالی بندے سے فرمائے گا---اےابن آدم! میں بیمار ہوا تم نے میری عیادت نہیں کی:؛ وہ گبهرا کر عرض کرے گا--- اے میرے رب...