کچھ مزید، جو مجھے سمجھ آئیں۔
گزر گئے کئی موسمکئی رتیں بدلیں
اداس تم بھی ہو یارواداس ہم بھی ہیں
فقط تمہی کو نہیں رنجِ چاک دامانی
جو سچ کہیں تو دریدہ لباس ہم بھی ہیں
تمہارے بام کی شمعیں بھی تابناک نہیں
مرے فلک کے ستارے بھی زرد زرد سے ہیں
تمہارے آئینہ خانے بھی زنگ آلودہ
مرے صراحی و ساغر بھی...