سعود کی فرمائش پر کام کرنے کے بجائے ہم خاکہ بنا رہے تھے۔۔۔۔ بین السطور کسی پڑوسن کا خاکہ بنانے کا مشورہ دیا تھا سعود نے جو کہ ہم نے پڑوسی کا بنا دیا۔۔۔۔گھر جا کر دکھائیں گے آپکو
اجی کیا سنائیں۔۔۔ باس نے آج ہی کچھ مزید کام ہمارے سر تھوپ دیا ہے۔۔۔ پہلے ہی کچھ کم کیسز تھے گویا۔۔۔اب صبح سے بیٹھے یہی سوچ رہے ہیں:
نالہ و شور و فغاں کیا کیجے
دل نہیں لگتا یہاں کیا کیجے
اتنا یہ کام ہے اور یہ ننھی جاں
میز پر دفتر پڑا، کیا کیجے