آغا، غزل میں کہیں کہیں ایک بڑا شاعر بولتا ہوا نظر آتا ہے۔ آپ سے مستقبل میں اچھی امید رکھنی چاہیے ہمیں!
مصرعہ محولہ میں "توُ نے" کے واؤ اور یے کے قصر ہونے سے آہنگ کو نہایت زک پہنچ رہی ہے۔
فَعِلاتُن = تُنَسی کھا
قاعدہ یہ ہے کہ حروفِ علت وہاں ساقط ہوں جہاں عام گفتگو میں بھی ساقط ہو سکتے ہیں۔ یا...
آپی، میری زندگی کے بہت قیمتی سال فلسفہ اور نظریاتی سائنس کے مطالعے اور اس کے عمومی نتیجے میں پیدا ہونے والی دہریت میں گزرے ہیں۔ اگر آپ تعلی نہ سمجھیے تو میں عرض کروں کہ یورپی جامعات کے اہلِ علم بھی اس فقیر کو حوالہ خیال کرتے ہیں۔ میری بیگم کینیڈین شہری ہیں۔ میری نظر سے نہ آج کا فلسفہ اور سائنس...
سر، آپ کا یہ جملہ کھا گیا ہم کو۔ اتنے استقلال سے آپ ہر مراسلے کے آخر میں لکھتے ہیں۔ پہلے پہل آپ کی مداومت سے چڑ سی ہوئی، پھر عادت پڑی اور اب لت لگ گئی ہے۔
آج تو مجھے کچھ اور نہیں سوجھا تو اپنے مندرجہ بالا مراسلے کے آخر میں بھی بطور دستخظ ذاتی (بقلم خود) چپکا دیا۔ بہت دعائیں! :)
مصرعے میں حشو کے ارکان یعنی درمیانی ارکان یا پہلے رکن کی حد تک آپ کی بات صد فی صد درست ہے۔ لیکن آخری رکن کے لیے قاعدہ کچھ مختلف ہے۔
سادہ لفظوں میں یوں سمجھیے کہ رکن فعولان کا تقاضا یہ ہے کہ آخری حرف خواہ حرفِ علت ہو یا صحیح، موقوف ہو۔ نونِ کلمہ کے مقابل۔
موقوف وہ حرف ہے جس سے پہلے بھی کم از کم...
کیا بات ہے، بی بی۔ اگر آپ کی عمر واقعی وہی ہے جو پروفائل میں لکھی ہے تو مجرا قبول فرمائیے۔ بڑے بڑوں کو نچا دیں گی آپ کچھ عرصے میں، انشاءاللہ۔ (y)
بس ذرا مصرعِ اولیٰ کی تقطیع دوبارہ کر لیجیے۔ مصرعِ ثانی کی تو بات ہی کیا ہے! :):):)
خواتین و حضرات!
سائنس کو یہ حق کس نے دیا کہ وہ اس شے یا لاشےکے متعلقات پر بحث کرے جس کا اسے کوئی ثبوت ہی فراہم نہیں؟
نہ خدا عقل کی آنکھوں سے دکھتا ہے نہ اعتقاد۔ مذہب کی بنیادیں اگر صریح عقلی ہوتیں تو سائنس بنی آدم کے ساتھ ہی وجود میں آ گئی ہوتی۔
مذہب عقل کا علاقہ نہیں، صاحبو۔ جذبات بھی ایک نوع...
بھٹی صاحب، ہم نے تو جو لکھنا تھا لکھ دیا۔ اب آپ کی باری ہے۔ ادب دوست ، نایاب صاحب و دیگران سے بھی دست بستہ درخواست ہے کہ اپنے بچپن کی مسکراہٹیں ہم سے شیئر فرمائیں۔ :):):)
تو صاحبو اور صاحباؤ!
بچپن تو امید ہے آپ سب ہی پہ گزرا ہو گا۔ ہو سکتا ہے کچھ کا ہنوز جاری و ساری ہو۔ میری بیگم کی طرح۔ مدعا اس فقیر کا اس لڑی سے یہ ہے کہ اس عمر کے واقعات کی بازیافت کی جائے جب بندہ اپنے پیدا کردہ لطیفوں پر ہنس بھی نہیں سکتا۔ یعنی اپنے بچپن کے سریع الاثر واقعات حیطہءِ تحریر میں لا...