اب کہاں موجِ تمنا وہ زمانے والی
جس نے آنا نہیں، وہ تو نہیں آنے والی
یاد تو کرتی ہوگی میری وفاؤں کو وہ روز
میرے خط پڑھ کے مجھے روز جلانے والی
تیری حیرت بھی بجا اور میرا شکوہ بھی درست
وہ مگر تُو نہیں ہے ساتھ نبھانے والی
ہاں وہ جو تنہا تھی، یکتا تھی، محبت تھی مری
میری پلکوں سے میرے اشک چرانے...