خالی اس آستاں سے نہ دریوزہ گر پھرے
ایماں کا لے کے دامنِ دل میں گہر پھرے
پیغامِ لا الٰہ لیے ہم جدھر پھرے
ان بستیوں کے شام و سحر سر بسر پھرے
تقدیرِ سیم و زر ہے یہی در بدر پھرے
پیچھے لگیں جو ان کے وہ ناداں وہ سر پھرے
ناحق یہاں ستائے گئے اہلِ حق بہت
مؤقف سے اپنے وہ نہ سرِ مو مگر پھرے
مہتاب و...
انا للہ و انا الیہ راجعون
میرے اس جملے کو آپ جس رخ پر اور انتہا پر لے گئے ہیں، اس پر اب صرف افسوس اور دکھ کا اظہار کر سکتا ہوں۔
میں اپنے مزاج کا سب سے منفی ترین رویہ اپنا کر بھی یہ بات ذہن میں نہیں لا سکتا تھا جو آپ نے سمجھی۔