بات گلزارصاحب کی ہو تو چمپا کے پھولوں کی مہک سی فضاء میں محسوس ہونے لگتی ہے
گلزارصاحب کے مداحوں کی نذر ان کی ایک نظم
آج پھرچاند کی پیشانی سے اُٹھتا ہے دھواں
آج پھرمہکی ہوئی رات میں جلنا ہوگا
آج پھرسینے میں اُلجھی ہوئی وزنی سانسیں
پھٹ کے بس ٹوٹ ہی جائیں گی
بکھرجائیں گی
آج پھر جاگتے گزرے گی ترے...