اعراب کی بھی دیکھ لیجئے۔ ایک سادہ سا جملہ ہے ’’تم نے یہ کیا کیا یار!‘‘ کوئی بھی وضاحت کئے بغیر یہاں بات بالکل صاف ہے کہ پہلا ’’کیا‘‘ استفہامیہ ہے اور اس میں یاے مخلوط ہے (یا جو بھی اس کا اصطلاحی نام ہے)، یہ شعر میں کوئی صوت نہیں رکھتی۔ اور دوسرے ’’کیا‘‘ میں کاف مکسور ہے۔ مصدر ’’کرنا‘‘ سے ماضی کا...