جب شب کے شکستہ زینوں سے گرداب سے پڑنے لگتے ہیں
جب شب کے شکستہ زینوں سے مہتاب اترنے لگتا ہیں
جب دل کے شوریدہ سمندر میں آوازیں مرنے لگتی ہیں
جب موسم ہاتھ نہیں آتا ، جب تتلی بات نہیں کرتی
جب زندہ رہنا اک بے معنی کام دکھائی دیتا ہے
جب آنے والا ہر لمحہ دشمن دکھائی دیتا ہے
جب یاد کے گہرے سناٹے میں...