ہاں مجھے یاد ہے
بچپن کا وہ دسمبر
ٹھٹھرتی ڈھلتی شاموں میں
آنگن کی دیوار سے سرکتی دھوپ
جلتے ہوئے کوئلے کی مہک
اور میرے پھٹے ہوئے گالوں پر
لکیریں بناتے
وہ جمے ہوئے آنسو...
آسمان پر جمتی، وہ بادلوں کی دھند دیکھ کر
امی کا دروازے میں کھڑے ہو کر پکارنا
اور ہم سب کا مٹی بھر کنچے...