مسیحا
میری افسردگی سے پریشاں نہ ہو
تو مری تلخیوں کا سبب تو نہیں
تیری آنکھیں تو میری ہی دمساز ہیں
تھیں کبھی اجنبی لیکن اب تو نہیں
تجھ کو میری مسرّت مقدّم سہی
تیرا غم مجھ کو وجہِ طرب تو نہیں
تیرا احسان ہے تُو نے میرے لئے
اپنی پلکوں سے راہوں کے کانٹے چُنے
خود کڑی دھُوپ میں رہ کے میرے لئے
تُو نے...