دل سے نکلے ان لفظوں کا حق صرف آنسو ہی ادا کر سکتے ہیں ۔ یہ پڑھ کر جی جتنا خوش ہوا اتنا ہی غمگین بھی۔کاش ہم سوچیں سمجھیں۔
ار شد رشید صاحب کی جو تنقیدی بحث ہوئی اس میں اس بات کی کمی محسوس ہوئی کہ موضوعاتی نظم کو پرکھنے کا انداز بھی اس کے ماحول اور پس منظر اور معنوی احساس کے مطابق ہوتا...