کبھی تمنا کے راستوں پر نکل پڑو تو
خيال رکھنا
ہوائیں ، بادل ، فضائیں ، موسم ، خيال
چہرے بدل بدل کر تُمہیں ملیں گے
تو لمحہ لمحہ بدلتے رنگوں کے شوخ دھوکے میں آ نہ جانا
کبھی جو چاروں طرف تمہارے
کِرن کِرن اپنا خواب آسا بدن نِکھارے
زمین پہ اترے
تو دُھندلکوں میں سما نہ جانا
کبھی جو آنکھوں میں چاند ہنس...