نتائج تلاش

  1. مومن فرحین

    میرے پسندیدہ اشعار

    اثر ہوا نہیں اس پر ابھی زمانے کا یہ شہزاد ہے کردار کس فسانے کا پروین شاکر
  2. مومن فرحین

    میرے پسندیدہ اشعار

    آنے میں سدا دیر لگاتے ہی رہے تم جاتے رہے ہم جان سے آتے ہی رہے تم امام بخش ناسخ
  3. مومن فرحین

    بیت بازی سے لطف اٹھائیں (5)

    نہیں نہیں میں بہت خوش رہا ہوں تیرے بغیر یقین کر کہ یہ حالت ابھی ابھی ہوئی ہے
  4. مومن فرحین

    بیت بازی سے لطف اٹھائیں (5)

    یہ بھی کیا کم ہے کہ دونوں کا بھرم قائم ہے اس نے بخشش نہیں کی ہم نے گزارش نہیں کی فراز
  5. مومن فرحین

    بیت بازی سے لطف اٹھائیں (5)

    یوں دل نہ لگے نہ درد اٹھے مت روز ملو تو اچھا ہے نہ پیار بڑھے نہ جھگڑا ہو تم دور بسو تو اچھا ہے فراز
  6. مومن فرحین

    الف عین صاحب میری غزل دیکھئے نا

    میں نے بھی جب نئی لڑی بنائی تو مجھے اس میں سبجیکٹ لکھنا تھا کہ میری غزل دیکھئے نا مگر وہ لڑی کا نام ہی ہو گیا ۔۔۔:heehee:
  7. مومن فرحین

    آرائش محفل برائے گفتگو

    جی بہتر نور وجدان آپی ۔۔۔
  8. مومن فرحین

    بیت بازی سے لطف اٹھائیں (5)

    نگاہ شوخ کی بے باکیوں سے کیا حاصل جو دل اداس ہو رنگینیوں سے کیا حاصل اسرار ناروی
  9. مومن فرحین

    الف عین صاحب میری غزل دیکھئے نا

    آپ نے تو اتنی اچھی غزل کہہ دی ۔۔۔ واہ جی واہ ۔
  10. مومن فرحین

    میرے پسندیدہ اشعار

    ہمیں عزیز ہو کیوں کر نہ شام غم کہ یہی بچھڑ نے والے تیری آخری نشانی ہے
  11. مومن فرحین

    بیت بازی سے لطف اٹھائیں (5)

    اے فلکِ ناز میری خاک نشانی تیری میں نے مٹی پہ تیرا نام لکھا تیرے بعد محسن
  12. مومن فرحین

    میرے پسندیدہ اشعار

    عمر گزشتہ پھر سے میری زندگی میں آ اک شخص کھو گیا ہے تیرے موسموں کے بیچ
  13. مومن فرحین

    بیت بازی سے لطف اٹھائیں (5)

    نہ جانے کیوں ہمیں تم پڑ بڑا بھروسہ ہے خیال رکھنا کہ قائم یہ اعتبار رہے
  14. مومن فرحین

    بیت بازی سے لطف اٹھائیں (5)

    یہ کیا جگہ ہے دوستوں یہ کون سا دیار ہے حد نگاہ تک جہاں غبار ہی غبار ہے شہر یار
  15. مومن فرحین

    انٹرویو انٹرویو وِد مومن فرحین

    اچھا جی ۔۔۔ اب تو کافی فعال ہوں
  16. مومن فرحین

    الف عین صاحب میری غزل دیکھئے نا

    اوہ بہت شکریہ جناب ۔۔۔۔ :act-up:
  17. مومن فرحین

    میرے پسندیدہ اشعار

    زندگی یُوں تھی کہ جینے کا بہانہ تُو تھا ہم فقط زیبِ حکایت تھے، فسانہ تُو تھا ہم نے جس جس کو بھی چاہا ترے ہجراں میں، وہ لوگ آتے جاتے ہوئے موسم تھے، زمانہ تُو تھا فراز
  18. مومن فرحین

    بیت بازی سے لطف اٹھائیں (5)

    نکہت و نے ہے نہ ہے دستِ قضا تیرے بعد شاخِ جاں پر کوئی غنچہ نہ کھلا تیرے بعد محسن
Top