میں تیسری جماعت میں ہوا تو اماں کی لائبریری کی ساری کتابوں سے مانوس ہو چکا تھا، روانی سے پنجابی شعر پڑھ لیا کرتا۔ اب کے ’’کتاب سنانے‘‘ کی ذمہ داری کچھ کچھ مجھ پر بھی آن پڑی۔ ادھر سکول کے ہیڈماسٹر فتح محمد صاحب نے مجھے بزمِ ادب کے جمعہ وار اجلاسوں میں باقاعدگی سے شریک ہونے کا حکم صادر کر دیا۔ میں...