فلک شیر بھائی کی ایک پنجابی غزل کی پیروڈی موجودہ دور کے تقاضوں کے مطابق (یعنی ہر طرح کے وزن سے آزاد) پیش خدمت ہے۔ اصل غزل یہاں دیکھی جا سکتی ہے۔
جیڈے تیرے پیر او بیلی
کھا کے مر جا زہر او بیلی
والاں دے وچ تیل چنبیلی
"مینوں لگدا زہر او بیلی"
سیلفی لیندا ٹریا جاندا
ڈگ پیا وچ نہر او بیلی
روزے...
ارے کوئی اس کی بھی خبر لو
جو دور کھڑے مسکرا ریا ہے
کہنے کو تو خلیل ہے لیکن
دشمنی خوب نبھا ریا ہے
اس بےتکی تک بندی پر تمام شعرا سے معذرت نہیں ہے۔ برداشت کرو سارے۔۔۔۔