نتائج تلاش

  1. فرخ منظور

    تبسم وصل، فردوسِ چشم و گوش سہی ۔ صوفی تبسّم

    انتخاب پسند فرمانے کا شکریہ بٹ صاحب!
  2. فرخ منظور

    تبسم وصل، فردوسِ چشم و گوش سہی ۔ صوفی تبسّم

    وصل، فردوسِ چشم و گوش سہی روح کو کس طرح قرار آئے تم گلستانِ آرزو تو بنو پھر خزاں آئے یا بہار آئے وہ نہ سمجھے دلِ حزیں کی بات اشک آنکھوں میں بار بار آئے ہے زمانے میں اعتبارِ وفا کاش تم کو بھی اعتبار آئے (صوفی تبسّم)
  3. فرخ منظور

    ن م راشد بے چارگی از ن م راشد

    انتخاب کی پذیرائی کے لئے بہت شکریہ!
  4. فرخ منظور

    ن م راشد بے چارگی از ن م راشد

    حسن نظامی آپ کے لئے خاص طور پر ۔
  5. فرخ منظور

    ن م راشد آگ کے پاس ۔ ن م راشد

    درست فرمایا! بہت شکریہ۔ :)
  6. فرخ منظور

    ن م راشد شہرِ وجود اور مزار ۔ ن م راشد

    جی اسے آزاد نظم کہا جاتا ہے۔ نظم ہوتی ہی مسلسل ہے چاہے آزاد ہو یا پابند ۔
  7. فرخ منظور

    ن م راشد مریل گدھے از ن م راشد

    انتخاب پسند فرمانے کا شکریہ کاشفی صاحب!
  8. فرخ منظور

    ن م راشد شہرِ وجود اور مزار ۔ ن م راشد

    بہت نوازش کاشفی صاحب!
  9. فرخ منظور

    ن م راشد آگ کے پاس ۔ ن م راشد

    بہت نوازش کاشفی صاحب!
  10. فرخ منظور

    فیض دستِ تہِ سنگ آمدہ ۔ فیض احمد فیض

    دستِ تہِ سنگ آمدہ بیزار فضا ، درپئے آزارِ صبا ہے یوں ہے کہ ہر اک ہمدمِ دیرینہ خفا ہے ہاں بادہ کشو آیا ہے اب رنگ پہ موسم اب سیر کے قابل روشِ آب و ہوا ہے اُمڈی ہے ہر اک سمت سے الزام کی برسات چھائی ہوئی ہر وانگ ملامت کی گھٹا ہے وہ چیز بھری ہے کہ سلگتی ہے صراحی ہر کاسۂ مے زہرِ ہلاہل سے سوا ہے ہاں...
  11. فرخ منظور

    غالب مسجد کے زیرِ سایہ خرابات چاہیے

    قبلہ، غالب کا تو پورا دیوان ہی انتخاب ہے۔ اسے پسند اسے نا پسند کیا کرتے۔ :)
  12. فرخ منظور

    غالب مسجد کے زیرِ سایہ خرابات چاہیے

    سر پائے خم پہ چاہیے ہنگامِ بیخودی رو سوئے قبلہ وقتِ مناجات چاہیے یعنی بہ حسبِ گردشِ پیمانۂ صفات عارف ہمیشہ مستِ مئے ذات چاہیے واہ میری انتہائی پسندیدہ غزل۔ شکریہ بٹ صاحب!
  13. فرخ منظور

    تبسم خرد مندی جنونِ عشق کا حاصل نہ بن جائے ۔ صوفی تبسّم

    خرد مندی جنونِ عشق کا حاصل نہ بن جائے یہ طوفانِ رواں تھم کر کہیں ساحل نہ بن جائے نظر کی بے زبانی داستانِ دل نہ بن جائے یہ خاموشی مری ہنگامۂ محفل نہ بن جائے الجھ کر رہ نہ جائے کہکشاں ہی میں نظر میری نشانِ جادۂ منزل، کہیں منزل نہ بن جائے میں ہر دشواریِ انجام کو آساں سمجھتا ہوں یہ آسانی مری...
  14. فرخ منظور

    کون دیکھے گا بھلا اس میں ہے رسوائی کیا ۔ جرأت

    کون دیکھے گا بھلا اس میں ہے رسوائی کیا خواب میں آنے کی بھی تم نے قسم کھائی کیا اُس کا گھر چھوڑ کے ہم تو نہ کسی در پہ گئے پر سمجھتا ہے اسے وہ بتِ ہرجائی کیا سنتے ہی جس کے ہوئی جان ہوا تن سے مرے اس گلی سے یہ خبر بادِ صبا لائی کیا واہ میں اور نہ آنے کو کہوں گا، توبہ! میں تو حیراں ہوں یہ بات...
  15. فرخ منظور

    تبسم نگاہِ لطف وہ مجھ پر وفا شعار کرے ۔ صوفی تبسّم

    نگاہِ لطف وہ مجھ پر وفا شعار کرے جو ایک بار کہوں تو ہزار بار کرے بنا رہے ہیں گلستاں میں طائرانِ بہار وہ آشیاں کہ قفس کو بھی شرمسار کرے نگاہِ ناز سے مستی بکھیرنے والے تری نگاہ دو عالم کو مے گسار کرے جسے جہان میں سدا اشک بار رہنا ہو ترے فسونِ تبسّم کا اعتبار کرے (صوفی تبسّم)
Top