نتائج تلاش

  1. فرحان محمد خان

    غالب کے جعلی لطيفے

    کسی کے آنے سے ساقی کے ایسے ہوش اڑے شراب سیخ پہ ڈالی کباب شیشے میں میر ناظر حسین ناظم کسی کو دیکھ کے ساقی جو بے حواس ہوا شراب سیخ پہ ڈالی کباب شیشے میں خواجہ محمد وزیر لکھنوی
  2. فرحان محمد خان

    غزل برائے اصلاح "فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلن"

    بات یہ سچ ہے حکایت تو نہیں ہمیں اس سے ہی شکائت تو نہیں مجھے دنیا کے بہت غم ہیں جناب دکھ فقط اس کی عنایت تو نہیں ہمیں کچھ رَنْج بھی ہوتا ہو گا اس کا انکار بھی راحت تو نہیں دل ہی توڑے دیا اُس نے کسی کا یہ محبت ہی شرارت تو نہیں تحت خاموش ہیں صاحب یہاں تو ہم یہ کہتے ہیں شرافت تو نہیں آپ کی بات...
  3. فرحان محمد خان

    سر اس مصرعہ کو اس وزن پر کس طرح لے سکتے ہیں پاس اپنے بادشاہوں کہ سے خزانے تو نہیں مفعول...

    سر اس مصرعہ کو اس وزن پر کس طرح لے سکتے ہیں پاس اپنے بادشاہوں کہ سے خزانے تو نہیں مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
  4. فرحان محمد خان

    شکریہ سر

    شکریہ سر
  5. فرحان محمد خان

    سر ایک غزل آپ کی منتظر ہے کے اصلاح ہو

    سر ایک غزل آپ کی منتظر ہے کے اصلاح ہو
  6. فرحان محمد خان

    فنا فی العشق ہونے کو جو بربادی سمجھتے ہو (علی زریون)

    عجب ہو تم بھی اہلِ منبر و محراب، جو ہم کو کبھی کافر سمجھتے تھے، اب الحادی سمجھتے ہو واہ واہ کیا کہنے اللہ اللہ بہت خووووووووب
  7. فرحان محمد خان

    ایک شعر کی اصلاح درکار ہے

    میرا مطلب یہی تھا جو آپ نے لکھا ہے
  8. فرحان محمد خان

    ایک شعر کی اصلاح درکار ہے

    سر کیا مفہوم بهی واضع کر سکا ہوں
  9. فرحان محمد خان

    غالب کی استعمال کردہ مانوس بحریں از محمد ریحان قریشی

    اس سے کافی آسانی ہو گی جزاک اللہ
  10. فرحان محمد خان

    ایک شعر کی اصلاح درکار ہے

    دیگر اساتذہءِ کرام سر محمد ریحان قریشی
  11. فرحان محمد خان

    ایک شعر کی اصلاح درکار ہے

    خدا نے آنکھیں بھی دی ہیں ان کو وہ کان سے پھر بھی دیکھتے ہیں مَفاعلاتن مَفاعلاتن سر الف عین
  12. فرحان محمد خان

    غزل برائے اصلاح "فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلن"

    بات یہ سچ ہے حکایت تو نہیں ہمیں اس سے ہی شکائت تو نہیں مجھے دنیا کے بہت غم ہیں جناب دکھ فقط اس کی عنایت تو نہیں ہمیں کچھ رَنْج بھی ہوتا ہو گا اس کا انکار بھی راحت تو نہیں دل ہی توڑے دیا اُس نے کسی کا یہ محبت ہی شرارت تو نہیں تحت خاموش ہیں صاحب یہاں تو ہم یہ کہتے ہیں شرافت تو نہیں آپ کی بات...
  13. فرحان محمد خان

    غزل برائے اصلاح "فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلن"

    بات یہ سچ ہے حکایت تو نہیں ہمیں اس سے ہی شکائت تو نہیں مجھے دنیا کے بہت غم ہیں جناب دکھ فقط اس کی عنایت تو نہیں ہمیں کچھ رَنْج بھی ہوتا ہو گا اس کا انکار بھی راحت تو نہیں دل ہی توڑے دیا اُس نے کسی کا یہ محبت ہی شرارت تو نہیں تحت خاموش ہیں صاحب یہاں تو ہم یہ کہتے ہیں شرافت تو نہیں آپ کی بات...
  14. فرحان محمد خان

    غزل برائے اصلاح "فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلن"

    سر الف عین دیگر اساتذہءِ کرام
  15. فرحان محمد خان

    غزل برائے اصلاح "فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلن"

    بات یہ سچ ہے حکایت تو نہیں ہمیں اس سے ہی شکائت تو نہیں مجھ زمانہ کہ کچھ اور غم ہیں جناب دکھ فقط اس کی عنایت تو نہیں ہمیں کچھ رَنْج بھی ہوتا ہو گا اس کا انکار بھی راحت تو نہیں دل ہی توڑے دیا اُس نے کسی کا یہ محبت ہی شرارت تو نہیں تحت خاموش ہیں صاحب یہاں تو ہم یہ کہتے...
  16. فرحان محمد خان

    جو ہوا یار وہ ہونا تو نہیں چاہیے تھا

    جو ہوا یار وہ ہونا تو نہیں چاہیے تھا خوب کہتے ہو کہ رونا تو نہیں چاہیے تھا اے خدا ایک خدا لگتی کہے دیتے ہیں تو ہے جیسا تجھے ہونا تو نہیں چاہیے تھا کیوں دھڑکتی ہوئی مخلوق سسکتی ہی رہے بے نیازی کو کھلونا تو نہیں چاہیے تھا سلک _ ہستی سے اگر روٹھ گیا در _ جمال سنگ _ دشنام پرونا تو نہیں چاہیے تھا...
  17. فرحان محمد خان

    غزل برائے اصلاح "مفعول مفاعلن فعولن"

    مطلب پیدا کرنے کی کوشش کی تھی جو شاہد نہیں ہو سکا؟ لوگوں کے سوالوں کا نہیں دکھ بس ان کے جواب چبھ رہے ہیں اب جائے کچھ بہتر ہوا ہے سر شاہد وہ مفہوم پیدا نہیں ہو سکا جودل میں مقصد تھا
Top