یہ ایک پنجابی لطیفہ تھا بچپن میں کہ ایک صاحب نے بہت سے جامن خریدے۔ ان کے اندر ایک کالا بھڑ بھی تھا۔ کسی طرح جامنوں کے ساتھ دہن کا رخ کر گیا۔ اب ان صاحب نے بجائے اس کے کہ اسے باہر نکالیں، یہ ارشاد کیا: چیں کرو، پیں کرو، دام دیے ہیں!
یعنی جو مرضی آوازیں نکالے جاؤ، پیسے دے کے تمہیں خرید کے لایا ہوں!!!