کُن کی اَذانِ ناز کا جوہر نبی مرا
خلقت کی ہر بہار کا جھومر نبی مرا
رَوشن ہے کہکشاؤں میں حُسنِ محمدی
سوچو تو کس قَدَر ہے منور نبی مرا
رَحمت کرے طواف ، محمد کے نور کا
اَبرِ کرم کا شبنمی محور نبی مرا
پتھر پہ اِک لکیر ہے شقُ القمر کا باب
کنکر کو جو بنا دے سُخن وَر نبی مرا
سید ، کلیم ، اُمی ،...