نتائج تلاش

  1. محمل ابراہیم

    بہت شکریہ

    بہت شکریہ
  2. محمل ابراہیم

    شکریہ

    شکریہ
  3. محمل ابراہیم

    زندگی بے کلی سے ہے تعبیر _______دلِ زندہ ہوں بے قرار ہوں میں

    زندگی بے کلی سے ہے تعبیر _______دلِ زندہ ہوں بے قرار ہوں میں
  4. محمل ابراہیم

    تھے اشک آنکھوں میں لب پر مگر تبسّم تھا____کسی سے یوں ہی مخاطب رہی میں دیر تلک

    تھے اشک آنکھوں میں لب پر مگر تبسّم تھا____کسی سے یوں ہی مخاطب رہی میں دیر تلک
  5. محمل ابراہیم

    برائے اصلاح

    Network error ہونے کے باعث مجھے لگا میرا مراسلہ پہنچ نہیں رہا اور میں جواب ارسال کریں والا بٹن کئی بر پریس کر دیا۔۔۔۔اس امر کے لئے معذرت (n)
  6. محمل ابراہیم

    برائے اصلاح

    سر از راہ کرم نظر ثانی کی زحمت گوارہ کریں آپکی مشکور ___سحر پھولوں کی رہگزر ہو خوشبو بھرا سفر ہو مدت سے منتظر ہوں تو میرا ہمسفر ہو یا پرنور راستے ہوں اور ہمسفر قمر ہو اِک دل نشیں نظارہ چھایا چہار سو ہو یا پرکیف روشنی میں ڈوبی ہوئی فضا ہو وادی ہو خوبصورت اور اس میں میرا گھر ہو آیا ہو موسم...
  7. محمل ابراہیم

    برائے اصلاح

    سر از راہ کرم نظر ثانی کی زحمت گوارہ کریں آپکی مشکور ___سحر پھولوں کی رہگزر ہو خوشبو بھرا سفر ہو مدت سے منتظر ہوں تو میرا ہمسفر ہو یا پرنور راستے ہوں اور ہمسفر قمر ہو اِک دل نشیں نظارہ چھایا چہار سو ہو یا پرکیف روشنی میں ڈوبی ہوئی فضا ہو وادی ہو خوبصورت اور اس میں میرا گھر ہو آیا ہو موسم...
  8. محمل ابراہیم

    برائے اصلاح

    سر از راہ کرم نظر ثانی کی زحمت گوارہ کریں آپکی مشکور ___سحر پھولوں کی رہگزر ہو خوشبو بھرا سفر ہو مدت سے منتظر ہوں تو میرا ہمسفر ہو یا پرنور راستے ہوں اور ہمسفر قمر ہو اِک دل نشیں نظارہ چھایا چہار سو ہو یا پرکیف روشنی میں ڈوبی ہوئی فضا ہو وادی ہو خوبصورت اور اس میں میرا گھر ہو آیا ہو موسم...
  9. محمل ابراہیم

    برائے اصلاح

    سر از راہ کرم نظر ثانی کی زحمت گوارہ کریں آپکی مشکور ___سحر پھولوں کی رہگزر ہو خوشبو بھرا سفر ہو مدت سے منتظر ہوں تو میرا ہمسفر ہو یا پرنور راستے ہوں اور ہمسفر قمر ہو اِک دل نشیں نظارہ چھایا چہار سو ہو یا پرکیف روشنی میں ڈوبی ہوئی فضا ہو وادی ہو خوبصورت اور اس میں میرا گھر ہو آیا ہو موسم...
  10. محمل ابراہیم

    برائے اصلاح

    اُستاد محترم محمد احسن سمیع راحل تنگ و تاریک سا حصار ہوں میں روحِ ارضی ترا مزار ہوں میں کر سکی میں ادا نہ قرض ترا زندگی تیری قرضدار ہوں میں تہمتیں تُجھ پہ ساری ناحق تھیں سچ تو یہ ہے ستم شعار ہوں میں بے کلی بے خودی کا عالم ہے سب ہیں مدہوش وہ خمار ہوں میں زِندگی بے کلی سے ہے تعبیر دلِ زندہ...
  11. محمل ابراہیم

    میں تھک کے جب بھی کبھی بیٹھتی ہوں دم بھر کو_____تھکان پیر دباتی ہے میرے دیر تلک

    میں تھک کے جب بھی کبھی بیٹھتی ہوں دم بھر کو_____تھکان پیر دباتی ہے میرے دیر تلک
  12. محمل ابراہیم

    زعم کیسا منصب شاہی کا جب تو خاک ہے____موت آنی ہے اٹل ہوتا ہر اک دل چاک ہے

    زعم کیسا منصب شاہی کا جب تو خاک ہے____موت آنی ہے اٹل ہوتا ہر اک دل چاک ہے
  13. محمل ابراہیم

    برائے اصلاح

    بہت شکریہ سر کوئی مناسب عنوان بھی سوچ لیتی ہوں۔دیگر اساتذہ کو کیسے ٹیگ کروں؟ املا کی طرف توجہ مرکوز کرانے کے لئے مزید شکریہ۔ یوں تو عام طور پر سہی املا ہی لکھتی ہوں مگر یہاں ٹائپنگ میں ذرا کوتاہی ہو جاتی ہے۔۔۔۔اور سب سے زیادہ suggestion word مخل ڈالتے ہیں۔(n) سر عروض کی بابت ایک سوال کرنا...
  14. محمل ابراہیم

    مری زندگی کا حساب دوں کیا مرے عمل کا جواب دوں_____میرے نام دنیا کی ہر خطا یہ لکھا ورق ورق پہ تھا

    مری زندگی کا حساب دوں کیا مرے عمل کا جواب دوں_____میرے نام دنیا کی ہر خطا یہ لکھا ورق ورق پہ تھا
  15. محمل ابراہیم

    واہ۔۔۔۔

    واہ۔۔۔۔
  16. محمل ابراہیم

    برائے اصلاح

    سر ایک بار پِھر توجہ درکار ہے:in-love: میں پہنا سکتی اپنے غم کو گر الفاظ کا جامہ اگر لکھ سکتا احساسات کو میرے مرا خامہ تو پھر ہر روز کاغذ پر جنازے اُٹھتے لفظوں کے قلم تفصیل سے لکھتا مرے آلام کا نامہ بہت سی داستانیں میں مکمل کر نہیں پائی روایت کو نبھانے میں ادھورا ہے ہر افسانہ رعایا ہوں بظاھر دل...
  17. محمل ابراہیم

    برائے اصلاح

    اچھا سر میں اسے ٹھیک کرتی ہوں۔شکریہ
  18. محمل ابراہیم

    برائے اصلاح

    پھولوں کی رہگزر ہو خوشبو بھرا سفر ہو مدت سے منتظر ہوں تو میرا ہمسفر ہو نیلی رواق چادر تاروں سے سج رہی ہو یا نیلی رواق چادر تاروں سے ہو منقش جھلمل حسین وادی اور اس میں میرا گھر ہو ہر اک روش میں پنہا موسم بہار کے ہوں ہر اک کلی شجر کی پتجھڑ سے بے خطر ہو یا ہر اک کلی شجر کی بے خوف بے خطر ہو...
  19. محمل ابراہیم

    برائے اصلاح

    آخری شعر حذف کر دوں۔
  20. محمل ابراہیم

    برائے اصلاح و رہنمائی

    کہ دشتِ بیکراں میں ماسوا اس کے تھی ہر سو رات
Top