نتائج تلاش

  1. رباب واسطی

    منقبت

    مصرع کہا یہ جس نے وہ قادر کلام ہے بے حبِ اہلبیتؑ عبادت حرام ہے ان سے ہے کوئی کام نہ کچھ ان سے کام ہے بندہ ہوں میں علیؑ کا وہ میرا امام ہے زینبؑ کے اس خطاب سے تڑپے نہ کیوں یزید اعلانِ فتح بر سرِ دربار شام ہے جو کل تلک تھا ساکنِ دوزخ وہ ایک شخص اب بعدِ عصر حرِ علیہ السّلام ہے من جملہ...
  2. رباب واسطی

    سیاسی چٹکلے اور لطائف

    پی ٹی آئی کی پاور پالیسی
  3. رباب واسطی

    انکل سرگم کی شاعری

    منزل پہ پہنچنے کی آگاہی نہیں ملتی کرپشن ہے گرفتار، گواہی نہیں ملتی چاہتے ہیں ان کے ساتھ بزنس ہمیں ملے بزنس ملے تو ، نیک کمائی نہیں ملتی کیسے کریں ملاوٹ و کرپشن کا ہم علاج ڈسپنسری ہے لیکن دوائی نہیں ملتی برابر نہ ہو سسٹم میں جو انصاف کا پلڑہ ایسے عدل میں کوئی سچائی نہیں ملتی روزِ حشر میں منہ کو...
  4. رباب واسطی

    انکل سرگم کی شاعری

    آئے جب ابر پھر سیلاب آئے پہلے کیا کم تھے جو یہ عذاب آئے پکّے گھر دُھل جائیں گے بارش میں کچّی بستی کے دن خراب آئے گیس سردی میں نہ بجلی گرمی میں جانے اب کیا نیا نصاب آئے لالٹین، پنکھا ہو جو ہاتھوں میں کیسے پھر ہاتھ میں کتاب آئے؟ فاروق قیصر
  5. رباب واسطی

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    ژالہ باری کو تو پھر سالہ باری بولتا ہوگا
  6. رباب واسطی

    انکل سرگم کی شاعری

    خوشامد کرنے والے کم نہ ہونگے تیری جھولی میں لیکن ہم نہ ہونگے تیری یہ دھمکیاں بڑھتی رہیں گی جو اپنے پاس ایٹم بم نہ ہونگے تو چاہے دوست میرا بن بھی جائے تیرے دیدے وفا سے نم نہ ہونگے فاروق قیصر
  7. رباب واسطی

    انکل سرگم کی شاعری

    مہنگائی ہو گئی ہے اب جتنی رشوتیں بھی حلال لگتی ہیں اب تو ہر شے میں ملاوٹ ہے ملاوٹیں لازوال لگتی ہیں مخلصی، نیکی، وفا، ایمانداری اب تو خواب و خیال لگتی ہیں کیسے چادر میں پیر پھیلائیں چادریں اب رومال لگتی ہیں فاروق قیصر عرف انکل سرگم
  8. رباب واسطی

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    رباب نام ہے میرا ذکیّہ نہیں
  9. رباب واسطی

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    دودھ کے بغیر چائے:confused:؟
  10. رباب واسطی

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    حلق سے اتر نہ پائے گی
  11. رباب واسطی

    " عشق " پر اشعار

    ہم عشق میں ہیں فرد تو تم حسن میں یکتا ہم سا بھی نہیں ایک جو تم سا نہیں کوئی
  12. رباب واسطی

    " عشق " پر اشعار

    موسمِ عشق جو آیا تو قیامت لایا پھر وہ موسم تو گیا اور قیامت نہ گئی
  13. رباب واسطی

    امیرِ شہر، غریبِ شہر، حاکمِ شہر

    امیرِ شہر کو ضد ہے کہ شامِ غُربت میں غریبِ شہر کی کُٹیا میں چاندنی بھی نہ ہو (شاعر نامعلوم: یہ شعر میرے والد مرحوم کی ڈائری میں 22 فروری 1981 کو تحریر کیا گیا)
  14. رباب واسطی

    عورت بحیثیت بیوی برج کے آئینے میں ۔

    واہ عورتوں کے لیئے برج اور مردوں کے لیئے چوبرجی
  15. رباب واسطی

    کتاب

    حُبِّ احمدؐ سے ہو مزین تو ’’دل سے بہتر کوئی کتاب نہیں‘‘ شاہین فصیح ربانی
  16. رباب واسطی

    سماجی مسائل پہ اشعار

    چہرے سجے سجے ہیں تو دل ہیں بجھے بجھے ہر شخص میں تضاد ہے دن رات کی طرح
  17. رباب واسطی

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    ثبات عزم و ہمت کے مظہر میرے آنسو بھی کہ پلکوں پر رکے رہتے ہیں ٹوٹ کر گرتے نہیں
Top