لیجیے، جو پہلے سے موجود ہیں انہیں تو چائے ملی نہیں اور نئے آنے والوں کو پیشکش کی جا رہی ہے۔
ہم اس دھاندلی پر دھرنا دینے کا سوچ رہے ہیں۔ لیکن اٹک جیل سے ڈر لگتا ہے صاحب۔
شعر کی عبارت جہاں تک ساتھ دے، اس کے معنی اور مفاہیم مختلف بھی ہو سکتے ہیں۔ بعض اوقات دو ایک دوسرے سے مختلف بلکہ متضاد مفاہیم بھی نکالے جا سکتے ہیں۔
اور اگر محض شاعر کے تخیل کو ہی کھوجنا لازم ہو تو پھر شاعر کی زندگی کو سامنے رکھا جا سکتا ہے۔
ٹھیک ایسے ہی آج نیرہ نور کی گائی ہوئی غزل "ہرچند سہارا ہے ترے پیار کا دل کو" میرے ذہن میں گونج رہی ہے جیسے آپ کے خیالوں میں گل بہار بانو کی غزل "چاہت میں کیا دنیا داری، عشق میں کیسی مجبوری"