اپنی تابش کو زمینوں سے نہ کرنا مشروط
ورنہ سورج کی طرح شام کو ڈھل جاؤ گے
یہ ہمارے ظہیر احمد ظہیر بھائی کا خوبصورت شعر ہے، اور منفرد خیال ہے۔
مختصر الفاظ میں اس شعر کا مطلب یہ ہے کہ
سورج جیسا نہ بنو جو ایک وقت میں ایک جگہ روشنی دیتا ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ وہ زمین کے کسی حصہ پر روشنی کر رہا ہوتا...