ہمارےپاس کوئی ایسا شخص تو نہیں ہے۔۔۔
البتہ ویسا شخص ہے۔۔۔
ایک بڑے صاحب بتاتے ہیں کہ ان کی یونیورسٹی کے پروفیسر بہت گالیاں دیتے تھے۔۔۔
اتنی دیتے تھے کہ دھیان تک نہ رہتا تھا کہ کیا دے رہے ہیں۔۔۔
سب ان کی گالیوں سے عاجز تھے۔۔۔
آخر صلاح مشورہ کے بعد ایک طالب علم ان کی خدمت میں عرضی لے کر گیا۔۔۔...