نتائج تلاش

  1. حسان خان

    محمد فضولی بغدادی کے چند تُرکی اشعار

    جنابِ «فُضولی» کے نعتیہ قصیدے «سو قصیده‌سی» کی بیتِ ششُم: اۏخشادا بیلمه‌ز غُبارې‌نې مُحرِّر خطّینه خامه تک باخماق‌دان ائنسه گؤزلری‌نه قاره سو (محمد فضولی بغدادی) کاتب اپنے [خطِ] غُبار کو تمہارے خطِ [مُو] سے مُشابِہ نہیں کر سکتا۔۔۔ خواہ نگاہ کرتے کرتے اُس کی چشموں میں قلم کی طرح سیاہ آب اُتر...
  2. حسان خان

    جنابِ «محمد فضولی بغدادی» کا تُرکی نعتیہ قصیدہ «سو قصیدہ‌سی» (قصیدۂ آب)

    ۶ اۏخشادا بیلمه‌ز غُبارې‌نې مُحَرِّر خطّینه خامه تک باخماق‌دان ائنسه گؤزلری‌نه قاره سو (محمد فضولی بغدادی) کاتب اپنے [خطِ] غُبار کو تمہارے خطِ [مُو] سے مُشابِہ نہیں کر سکتا۔۔۔ خواہ نگاہ کرتے کرتے اُس کی چشموں میں قلم کی طرح سیاہ آب اُتر جائے۔ تشریح: «غُبار» ایک رسم الخط کا بھی نام ہے، جس کی...
  3. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    آسمان را گو بِسوزد کوکبِ بختِ مرا در کفِ من آبله رخشنده‌تر از کوکب است (محمد حُسین طالب قندهاری) آسمان سے کہہ دو کہ وہ میرے بخت کے ستارے کو جلا دے۔۔۔ میرے کفِ [پا] میں آبلہ ستارے سے زیادہ درخشاں و تابندہ ہے۔
  4. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    کیست بی‌دین؟ آن که را ایمان به حُسنِ یار نیست آری هر کس عشق را مُنکِر بُوَد لامذهب است (محمد حُسین طالب قندهاری) بے دین کون ہے؟ وہ کہ جس کو حُسنِ یار پر ایمان نہیں ہے۔۔۔ ہاں! جو بھی شخص عشق کا مُنکِر ہو، لامذہب ہے۔
  5. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    مبند تُهمت و توهینِ شعر بر طالب که عاشقم من و این شُعله‌هایِ آهِ من است (محمد حُسین طالب قندهاری) «طالِب» پر شاعری کی تُہمت و توہین مت باندھو۔۔۔ کہ میں [تو] عاشق ہوں اور یہ [اشعار تو در حقیقت] میری آہ کے شُعلے ہیں۔
  6. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    (رباعی) از عشقِ تو جانِ بی‌قراری دارم در دل ز غمِ تو خارخاری دارم هر دم کشَدم سُویِ تو بی‌تابیِ دل می‌پِنداری که با تو کاری دارم (هاتف اصفهانی) تمہارے عشق کے باعث میری جان بے قرار [رہتی] ہے۔۔۔ تمہارے غم کے باعث میرا دل مُضطَرِب و پُرخار [رہتا] ہے۔۔۔ مجھ کو بے تابیِ دل ہر لمحہ تمہاری جانب کھینچتی...
  7. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    آقار سولایېن چاغلارام دردلۆ جیگه‌رۆم داغلارام شئیخۆم آنوبان آغلارام گل گؤر بنی عېشق نئیله‌دی (یونس امره) میں [تیز] بہتے آب (یعنی دریا) کی طرح جوش کھاتا اور شور مچاتا ہوں۔۔۔ میں اپنے پُردرد جگر کو داغ کرتا ہوں۔۔۔ میں اپنے شَیخ کو یاد کر کے (یا یاد کرتے ہوئے) گِریہ کرتا ہوں۔۔۔ آؤ دیکھو عشق نے مجھ...
  8. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    نمی‌خواهم که میرد در رهت اغیار، می‌ترسم شود خاک و درآید باز در چشمم غُبارِ او (محمد فضولی بغدادی) میں نہیں چاہتا کہ تمہاری راہ میں غیر مرے، [کیونکہ] مجھ کو خوف ہے کہ وہ خاک ہو جائے گا اور میری چشم میں دوبارہ اُس کا غُبار در آئے گا۔
  9. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    زُلفۆنه دل وئرمه‌ین بیلمه‌ز گؤنۆل احوالی‌نی آنلاماز حالِ پریشانې پریشان اۏلمایان (ضیا پاشا) جو شخص [محبوب کی] زُلف کو دل نہیں دیتا، وہ دل کے احوال کو نہیں جانتا۔۔۔ جو شخص پریشان نہ ہو، وہ پریشان کے حال کو نہیں سمجھتا۔ Zülfüne dil vermeyen bilmez gönül ahvâlini, Anlamaz hâl-i perişânı perişân...
  10. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    (مصرع) عالَمیڭ سُلطانې‌دېر مُحتاجِ سُلطان اۏلمایان (ضیا پاشا) جو شخص سُلطان کا مُحتاج نہ ہو، وہ عالَم کا سُلطان ہے۔ Âlemiñ sultânıdır muhtâc-ı sultân olmayan
  11. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    شمشیر و تیر و خنجره نه حاجت، عاشقې اغیارا ائتدیڲین نگهِ لُطف ائده‌ر هلاک (فصیح احمد دده) شمشیر، تیر اور خنجر کی کیا حاجت ہے کہ عاشق کو تمہاری اغیار کی جانب کی ہوئی نگاہِ لُطف [ہی] ہلاک کر دیتی ہے۔ Şemşîr ü tîr ü hançere ne hâcet, âşıkı Ağyâra ettiğin nigeh-i lutf eder helâk (Fasîh Ahmed Dede)
  12. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    آصَفېن مِقدارې‌نې بیلمه‌ز سُلیمان اۏلمایان بیلمه‌ز انسان قدری‌نی عالَم‌ده انسان اۏلمایان (ضیا پاشا) جو شخص سُلیمان نہ ہو، وہ آصَف کی قدر کو نہیں جانتا۔۔۔ جہان میں جو شخص انسان نہ ہو، وہ انسان کی قدر کو نہیں جانتا۔ × آصَف = روایات کے مُطابق، حضرتِ سُلیمان کے وزیر کا نام، جو ایک چشم زدن میں بلقیس...
  13. حسان خان

    "جو شخص سُلطان کا مُحتاج نہ ہو، وہ عالَم کا سُلطان ہے" (ضیا پاشا)

    "جو شخص سُلطان کا مُحتاج نہ ہو، وہ عالَم کا سُلطان ہے" (ضیا پاشا)
  14. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    گه اسه‌رم یئل‌لر گیبی گه تۏزارام یۏل‌لار گیبی گه آقارام سئل‌لر گیبی گل گؤر بنی عېشق نئیله‌دی (یونس امره) گاہے میں ہواؤں کی طرح [یہاں وہاں] حرَکت کرتا ہوں۔۔۔ گاہے میں راہوں کی طرح غُبار غُبار ہو کر [ہوا میں اِدھر اُدھر] پراکندہ و مُنتشِر ہو جاتا ہوں۔۔۔ گاہے میں سیلابوں کی طرح بہتا ہوں۔۔۔ آؤ دیکھو...
  15. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    جنابِ «محمد فضولی بغدادی» کی ایک عرَبی بیت کا منظوم تُرکی ترجمہ: ایسته‌رم پۆنهان اۏلام گؤزدن، مذه‌ممه‌ت ائتمه‌یین دهرده دارۆل‌امان‌دېر، تکجه کۆنجِ اینزیوا (مترجم: محمد مُبارِز علی‌زاده) میں چاہتا ہوں کہ میں [مردُم کی] چشم [و نظر] سے پنہاں ہو جاؤں۔۔۔ مجھ کو مذمّت مت کیجیے!۔۔۔ [کیونکہ] زمانے میں...
  16. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    حضرتِ حُسین (رض) کی سِتائش میں ایک رُباعی: (رباعی) عشقِ تو فُزون ز مُمکِنات است حُسین خون از عطَشت دلِ فُرات است حُسین در عرصهٔ کربلا به راهِ معشوق کاری کرده که عقل مات است حُسین (ناصرالدین شاه قاجار) اے حُسین! تمہارا عشق مُمکِنات سے افزُوں تر ہے۔۔۔ اے حُسین! تمہاری تشنگی سے فُرات کا دل خُون...
  17. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    محمد فضولی بغدادی «ساقی‌نامه» میں فرماتے ہیں: مَی‌ای دِه کزو شرْع گیرد نِظام نه آن مَی که در شرْع باشد حرام (محمد فضولی بغدادی) [اے ساقی!] مجھ کو وہ شراب دو کہ جس سے شریعت نظم و ترتیب و آراستگی پائے/پاتی ہے۔۔۔ وہ شراب نہیں کہ جو شریعت میں حرام ہے۔
  18. حسان خان

    فارسی شاعری فارسی و تُرکی ابیات: تشریح کے ساتھ

    وهْم ایله‌ن سؤیله‌ر دلِ مجروح پَیکانېن سؤزۆن احتیاط ایله‌ن ایچه‌ر هر کیم‌ده اۏلسا یاره سو (محمد فضولی بغدادی) دلِ زخمی [تمہارے] تیر کی نوک کے بارے میں خوف کے ساتھ سُخن کرتا (بولتا) ہے۔۔۔ جو بھی شخص زخمی ہو وہ احتیاط کے ساتھ آب پِیتا ہے۔ تشریح: «پَیکان» تیر کی آہنی نوک کو کہتے ہیں، اور اِس سے...
  19. حسان خان

    جنابِ «محمد فضولی بغدادی» کا تُرکی نعتیہ قصیدہ «سو قصیدہ‌سی» (قصیدۂ آب)

    ۵ سویا وئرسین باغ‌بان گُل‌زارې زحمت چکمه‌سین بیر گُل آچېلماز یۆزۆن تک وئرسه مین گُل‌زاره سو (محمد فضولی بغدادی) باغبان کو چاہیے کہ وہ گُلزار کو آب میں بہا دے، [اور یوں بے فائدہ] زحمت مت اُٹھائے۔۔۔ اگر وہ ہزار گُلزاروں کو آب دے [تو بھی] تمہارے چہرے جیسا کوئی گُل شکوفا نہ ہو گا۔ × شُکُوفا ہونا =...
  20. حسان خان

    محمد فضولی بغدادی کے چند تُرکی اشعار

    جنابِ «فُضولی» کے نعتیہ قصیدے «سو قصیده‌سی» کی بیتِ چہارُم: وهْم ایله‌ن سؤیله‌ر دلِ مجروح پَیکانېن سؤزۆن احتیاط ایله‌ن ایچه‌ر هر کیم‌ده اۏلسا یاره سو (محمد فضولی بغدادی) دلِ زخمی [تمہارے] تیر کی نوک کے بارے میں خوف کے ساتھ سُخن کرتا (بولتا) ہے۔۔۔ جو بھی شخص زخمی ہو وہ احتیاط کے ساتھ آب پِیتا...
Top