ٹھیک ہے، "ممکن کے" نہیں، "ممکن کہ" ۔ اور کہ بھی درست یک حرفی باندھا گیا ہے
کس کے رونے پر؟ اس کا بیان نہیں
سوتی تر... بھی رواں نہیں
یہ تو ہر عورت کر سکتی ہے
یہی بات الفاظ بدل کر کہی جائے
دونوں درست
کچھ جلد بازی میں کہی گئی ہے، ایسا لگتا ہے
درست، دوسرے مصرعے میں کوئی کی جگہ "چلو" کہیں تو
چلو مرہم بنایئں ہم
درست
نفع شمع قوافی درست نہیں
ٹھیک
عداوت ہو نہ نفرت، بس محبت ہو
بہتر ہوگا کہ واضح ہوجائے کہ عداوت نفرت ہی منفی ہے، محبت مثبت
اس کا ٹیگ مجھے ملا ہی نہیں!
پہلی بات تو یہ کہ مجھے ردیف ہی پسند نہیں آئی۔ "بڑھے" کی' ے' کے اسقاط کی وجہ سے۔
بہر حال آسانی سے بدلی نہیں جا سکتی اس لئے قبول کرنی پڑےگی مجبوراً
ہم تو آگے/پہلے... مجھے پہلے بہتر لگ رہا ہے
سمجھ نہیں سکا، کس سلسلے میں مراعات؟
درست
یہاں تو "حد سے بڑھنا" کا عمل...
وہی ہوا، یا صریر کا مشورہ "ہی وہ ہوا" دونوں صوتی طور پر اچھے نہیں
تکنیکی طور پر درست، لیکن مضمون میں کوئی خاص بات بھی نہیں
درست، اچھا شعر ہے
یہ سب بھی درست ہی لگ رہے ہیں
مجھے "تو" طویل دو حرفی سے زیادہ کرخت "ڈھا تو" لگ رہا ہے، بہتر ہے الفاظ بدل کر پھر کہو
اچھاکہا ہے
ٹھیک
مجموعی طور...
میں وہی دہراؤں گا کہ قوافی حر پر منحصر ہیں۔ یہ مصرع کسی بحر میں نہیں اس لئے کچھ کہا نہیں جا سکتا ہے، اور اگر بحر میں ہوتا بھی تو کس لفظ کا قافیہ درست ہوتا، ایک مصرع کا کسے قافیہ کہا جا سکتا ہے؟ یہ ادھر" ہنر کا درست قافیہ بن سکتا ہے