جیسا کہ چینی سنچوان اور سربیین کھانے آپ کومصالہاتی قرابت داری کی وجہ سے بھائے ، تو جاپانی ریستوران میں کھانا ایسا ہی ہے جیسے کسی کافر کو جبرا کلمہ پڑھوانا۔
میرا خیال ہے کہ شاید آج بھی آپ کی رائے چھ سال پہلے قائم کیے گئے نتیجے سے مختلف نہ ہو۔
یہ بتائیں کہ گلاس آدھا خالی ہے تک کے سفر کی بنیادی وجہ فی نفسہ مذہب رہی یا اہلِ مذہب کے رویے؟
آپ چین اور امریکہ بھی گئے، وہاں کھانے کے تجربات کیسے رہے۔؟ نیز پاکستان کے مختلف علاقوں میں کھانے کے حوالے سے، اگر ہو سکے تو، کچھ تجربات اور مشاہدات شیئر کریں۔
تجربہ بول رہا ہے!
یہ بتائیں کہ خوشگوار یا تلخ؟
سوال کی نوعیت کچھ نجی ہے تو آپ نظر انداز کر سکتے ہیں، ویسے تو مراسلے کی تحذیف اور ہماری تعطیل بھی آپ کا جمہوری حق ہے۔ :)
پچھلے سال ایک بزنس ٹرپ کے سلسلے میں جرمنی جانا ہوا تو میزبانوں نے Goose کے گوشت کے لیے مشہور ایک ریسٹورنٹ پر ضیافت کا اہتمام کیا۔ ریسٹورنٹ کا اپنا ایک Goose کا فارم ہے۔ سلو بیکنگ پر رات بھر پکنے والی Goose کا گوشت بے حد لذیذ تھا۔