نتائج تلاش

  1. Qaisar Aziz

    ہوا کے رُخ پر چراغِ اُلفت کی لو بڑھا کر چلا گیا ہے

    ہوا کے رُخ پر چراغِ اُلفت کی لو بڑھا کر چلا گیا ہے وہ اِک دِیے سے نہ جانے کتنے دِیے جلا کر چلا گیا ہے ہم اس کی باتوں کی بارشوں میں ہر ایک موسم میں بھیگتے ہیں وہ اپنی چاہت کے سارے منظر ہمیں دِکھا کر چلا گیا ہے اسی کے بارے میں حرف لکھے اسی پہ ہم نے غزل کہی جو کجلی آنکھوں سے میرے دل میں نقب لگا...
  2. Qaisar Aziz

    ایسے ہُوئے برباد تیرے شہر میں آ کر

    ایسے ہُوئے برباد تیرے شہر میں آ کر کچھ بھی نہ رہا یاد تیرے شہر میں آ کر کیا دن تھے چہکتے ہُوئے اڑتے تھے پرندے اب کون ہے آزاد تیرے شہر میں آ کر یہ دن ہیں کہ چُھپتے ہُوئے بھرتے ہیں سرِشام سب لوگ ہیں ناشاد تیرے شہر میں آ کر حالات نے یُوں تجھ سے جُدا مجھ کو کیا ہے ہو پائے نہ آباد تیرے شہر میں آ...
  3. Qaisar Aziz

    ایسے ہُوئے برباد تیرے شہر میں آ کر

    ایسے ہُوئے برباد تیرے شہر میں آ کر کچھ بھی نہ رہا یاد تیرے شہر میں آ کر کیا دن تھے چہکتے ہُوئے اڑتے تھے پرندے اب کون ہے آزاد تیرے شہر میں آ کر یہ دن ہیں کہ چُھپتے ہُوئے بھرتے ہیں سرِشام سب لوگ ہیں ناشاد تیرے شہر میں آ کر حالات نے یُوں تجھ سے جُدا مجھ کو کیا ہے ہو پائے نہ آباد تیرے شہر میں آ...
  4. Qaisar Aziz

    پروین شاکر وہ جس سے رہا آج تک آواز کا رشتہ

    وہ جس سے رہا آج تک آواز کا رشتہ بھیجے مِری سوچوں کو اب الفاظ کا رشتہ تِتلی سے مِرا پیار کُچھ ایسے بھی بڑھا ہے دونوں میں رہا لذّتِ پرواز کا رشتہ سب لڑکیاں اِک دوسرے کو جان رہی ہیں یوں عام ہُوا مسلکِ شہناز کا رشتہ راتوں کی ہَوا اور مِرے تن کی مہک میں مشترکہ ہُوا اِک درِ کم باز کا رشتہ تتلی...
  5. Qaisar Aziz

    پروین شاکر رات کی رانی کی خُوشبو سے کوئی یہ کہہ دے

    رات کی رانی کی خُوشبو سے کوئی یہ کہہ دے رات کی رانی کی خُوشبو سے کوئی یہ کہہ دے آج کی شب نہ مِرے پاس آئے آج تسکینِ مشامِ جاں کو دل کے زخموں کی مہک کافی ہے یہ مہک، آج سرِشام ہی جاگ اُٹھی ہے اب یہ بھیگی ہُوئی بوجھل پلکیں اور نمناک، اُداس آنکھیں لیے رت جگا ایسے منائے گی کہ خُود بھی جاگے اور پَل...
  6. Qaisar Aziz

    واصف تیری نگاہِ لُطف اگر ہمسفر نہ ہو

    بہت شکریہ.. :-)
  7. Qaisar Aziz

    مہرباں کوئی نظر آئے تو سمجھوں تُو ہے

    مہرباں کوئی نظر آئے تو سمجھوں تُو ہے پُھول مہکیں تو یہ جانُوں کہ تیری خُوشبُو ہے عقل تسلیم نہیں کرتی پہ دل مانتا ہے وہ کوئی معجزہ ہے وہم ہے یا جادُو ہے اب تیرا ذکر کریں گے نہ تُجھے یاد کبھی ہاں مگر دل کے دھڑکنے پہ کسے قابُو ہے کچھ مزاج اپنا ہی بیگانہ ہوا جاتا ہے ورنہ اُس شخص کی تو نرم روی کی...
  8. Qaisar Aziz

    اُسے تو کھو ہی چکے پھر خیال کیا اُس کا

    اُسے تو کھو ہی چکے پھر خیال کیا اُس کا یہ فکر کیسی کہ اب ہو گا حال کیا اُس کا وہ ایک شخص جسے خود ہی چھوڑ بیٹھے تھے گُھلائے دیتا ہے دل کو ملال کیا اُس کا تمھاری آنکھوں میں چھلکیں ندامتیں کیسے جواب بننے لگا تھا سوال کیا اُس کا تمھارے اپنے ارادے میں کوئی جھول نہ تھا کہو کہ ملنا تھا ایسا محال...
  9. Qaisar Aziz

    درختوں سے جُدا ہوتے ہُوئے پتّے اگر بولیں

    درختوں سے جُدا ہوتے ہُوئے پتّے اگر بولیں تو جانے کتنے بُھولے بِسرے افسانوں کے در کھولیں اکٹّھے بیٹھ کر باتیں نہ پھر شاید میسّر ہوں چلو ان آخری لمحوں میں جی بھر کر ہنسیں بولیں ہَوا میں بس گئی ہے پھر کسی کے جسم کی خُوشبو خیالوں کے پرندے پھر کہیں اُڑنے کو پر تولیں جہاں تھے متفق سب اپنے بیگانے...
  10. Qaisar Aziz

    واصف تیری نگاہِ لُطف اگر ہمسفر نہ ہو

    نوازش..شاد و آباد رہیں...:-)
  11. Qaisar Aziz

    کوئی ہجر میرے وصال سے ہے بندھا ہوا

    کوئی ہجر میرے وصال سے ہے بندھا ہوا کہ یہ سلسلہ مہ و سال سے ہے بندھا ہوا تیرا کل بھی ہو گا میری وفاؤں کی قید میں تیرا ماضی بھی میرے حال سے ہے بندھا ہوا میری جیت بھی کسی ہار سے ہے جُڑی ہوئی سو عرُوج میرا زوال سے ہے بندھا ہوا تیرے خدوخال کی نزاکتوں سے خبر ہوئی کہ تُو آپ اپنی مثال سے ہے بندھا ہوا...
  12. Qaisar Aziz

    افتخار عارف مرے خُدا مرے لفظ و بیاں میں ظاہر ہو

    مرے خُدا مرے لفظ و بیاں میں ظاہر ہو اِسی شکستہ و بستہ زباں میں ظاہر ہو زمانہ دیکھے میرے حرفِ بازیاب کے رنگ گلِ مُرادِ ہُنر دشتِ جاں میں ظاہر ہو میں سخر و نظر آں کلام ہوں کہ سکوت تری عطا، مرے نام و نشاں میں ظاہر ہو مزہ تو تب ہے جب اہلِ یقیں کا سر ِکمال ملامتِ سخنِ گُمرہاں میں ظاہر و گزشتگانِ...
  13. Qaisar Aziz

    تعارف شاید جگہ نصیب ہو اُس گُل کے ہار میں

    شاید جگہ نصیب ہو اُس گُل کے ہار میں میں پُھول بن کے آؤں گا، اب کی بہار میں خَلوَت خیالِ یار سے ہے انتظارمیں آئیں فرشتے لے کے اِجازت مزار میں ہم کو تو جاگنا ہے ترے انتظار میں آئی ہو جس کو نیند وہ سوئے مزار میں اے درد! دل کو چھیڑ کے، پھر بار بار چھیڑ ہے چھیڑ کا مزہ خَلِشِ بار بار میں ڈرتا...
  14. Qaisar Aziz

    مست کر کے نگہِ ہوشربا نے مجھ کو

    مست کر کے نگہِ ہوشربا نے مجھ کو بزمِ ساقی میں لگایا ہے ٹھکانے مجھ کو لطف پروردۂ فطرت ہے سحر گشت مِرا کہ نسیمِ سحر آتی ہے جگانے مجھ کو ہاتھ رکنے نہ دیا مشقِ جفا نے ان کا چین لینے نہ دیا شوقِ وفا نے مجھ کو ایک چھوٹا سا نشیمن تو بنا لیتا میں چار تِنکے نہ دیے میرے خدا نے مجھ کو نغمہ سنجی...
  15. Qaisar Aziz

    رہیں گے چل کے کہیں اور اگر یہاں نہ رہے

    رہیں گے چل کے کہیں اور اگر یہاں نہ رہے بَلا سے اپنی جو آباد گُلستان نہ رہے ہم ایک لمحہ بھی خوش زیرِ آسماں نہ رہے غنیمت اِس کو سمجھیے کہ جاوِداں نہ رہے ہمیں تو خود چمن آرائی کا سلیقہ ہے جو ہم رہے تو گُلستاں میں باغباں نہ رہے شباب نام ہے دل کی شگفتہ کاری کا وہ کیا جوان رہے جس کا دل جواں نہ رہے...
  16. Qaisar Aziz

    واصف تیری نگاہِ لُطف اگر ہمسفر نہ ہو

    تیری نگاہِ لُطف اگر ہمسفر نہ ہو دُشوارئ حیات کبھی مُختصر نہ ہو اِتنا سِتم نہ کر کہ نہ ہو لذّتِ سِتم اِتنا کرم نہ کر کہ مری چشم تر نہ ہو یہ بھی درست، میرے فسانے ہیں چارسُو یہ بھی بجا کہ آپ کو میری خبر نہ ہو میری شبِ فراق نے دی مجھ کو یہ دُعا دامن میں تیرے آہِ سحر ہو، سحر نہ ہو اس دہر میں عروج...
Top