نتائج تلاش

  1. نوشین فاطمہ عبدالحق

    دل کی دنیا بدلتی رہتی ہے

    قطرہ قطرہ پگھلتی رہتی ہے آنکھ بارش میں جلتی رہتی ہے عین ممکن ہے آپ کو سوچیں "دل کی دنیا بدلتی رہتی ہے" روگ سورج کو کیا لگا ہے آج شام تو روز ڈھلتی رہتی ہے خون تھوکے نہ جب تلک کوئی زندگی ہاتھ ملتی رہتی ہے موم زندہ ہو جب تلک نوشی! تب تلک آگ جلتی رہتی ہے ۔
  2. نوشین فاطمہ عبدالحق

    *غزل*

    محبت بڑی خوب صورت بلا ہے درندوں میں شفقت اسی کی عطا ہے گلوں کا بدن کیوں مسلنے لگی ہے نہ جانے ہوا پر جنوں کیا چڑها ہے مرے قرب کی ضد میں نادان سورج قمر کی رقابت میں جلنے لگا ہے جہاں تتلیاں ہوش کهونے لگیں ہوں وہاں گل کو خوشبو بهی اک بددعا ہے کٹهن رہگزر سے سبق سیکهنا ہو تو دشوار راہوں کا اپنا...
  3. نوشین فاطمہ عبدالحق

    ہر دوا بےاثر ہے بجز شاعری

    آپ کی ہو جو مرضی کیا کیجیے دل نہ چاہے اگر مت وفا کیجیے اس طرح میرے حق میں بهلا کیجیے مسکرا دیجیے ، خوش رہا کیجیے اپنی خوشیاں مقدم رکها کیجیے اور میرے لیے بس دعا کیجیے مر ہی جائیں گے ہم ، غم کے سائے تلے اور کچه دیر بس حوصلہ کیجیے محفل دشمناں ہی میں جا کر بنی جب نہ ہو کوئی اپنا تو کیا کیجیے...
  4. نوشین فاطمہ عبدالحق

    حالات حاضرہ کے پهپهولے

    اگر دل تمهارا یہی مانتا ہے وطن کی کہانی کا عنواں بدل دو کلی میں ہے مفقود خود اعتمادی کلی کے سہارے کا سر ہی کچل دو چمن کو کرو دشمنوں کے حوالے اٹهے سر گلوں کا تو بےشک مسل دو .
  5. نوشین فاطمہ عبدالحق

    منحصر ہے ترے انداز بیاں پر نوشی !

    صرف اک چشم عنایت کی طلب ہوتی ہے بات چهوٹی سی ہے صحرا کا گلستاں ہونا گهر اجڑنے پہ پریشان ہوا پهرتا ہے جس نے دیکها ہی نہیں قلب کا ویراں ہونا کج ادائی مرے زخموں کے لیے مرہم ہے بےحد آساں ہے یہاں درد کا درماں ہونا منحصر ہے ترے انداز بیاں پر نوشی ! عین ممکن ہے ہر اک شعر کا دیواں ہونا .
  6. نوشین فاطمہ عبدالحق

    ہم دل والے

    پلکوں سے موتی چنتے ہیں ہم یوں خواب اکثر بنتے ہیں غم ہوں تو ہم خوش رہتے ہیں خوشیاں مشکل سے سہتے ہیں ہم قطرے میں دریا ڈهونڈیں اور ساگر سے ناراضی ہے محرم کو مجرم ٹهہرائیں نامحرم اپنا قاضی ہے حیراں کن اپنی منطق ہے کوا رنگوں کا عاشق ہے بلبل جب گانا گاتی ہے عاشق ہی کو بہلاتی ہے جاناں کے چہرے پر...
  7. نوشین فاطمہ عبدالحق

    حمد باری تعالی

    تری بےشمار ہیں رحمتیں ، مری شاعری تو سقیم ہے مرے سارے لفظ حقیر ہیں ، تری ذات پاک عظیم ہے کڑی دهوپ میں بهی ہے سایہ تیری ہی رحمتوں کی گهٹاوں کا مجهے ماننا ہی پڑا کہ تو ہی رحیم اور کریم ہے یہ زمیں تری یہ فلک ترا ، مری زندگی بهی تری عطا ترے نام ہی سے جلا ملی ، مری ذات ورنہ عدیم ہے تری یاد کا یہ...
  8. نوشین فاطمہ عبدالحق

    ایک ٹھوکر پہ وہ ناداں سر بازار گرے (غزل)

    نہ گرے ہیں کبھی اعداء , نہ ہی اغیار گرے جب بھی نظروں سے گرے یار و نمک خوار گرے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ جن کا آموختہ دہراتے رہے مور و صبا ایک ٹھوکر پہ وہ ناداں سر بازار گرے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ہمیں گرتا ہوا دیکھا تو وہ...
  9. نوشین فاطمہ عبدالحق

    یوم آزادی مبارک ہو (نظم)

    مقید زندگی کو یوم آزادی مبارک ہو وطن میں ہر کسی کو یوم آزادی مبارک ہو ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ہیں پاؤں میں تو سب کے بیڑیاں رسموں ، رواجوں کی سروں کے واسطے خواہش ہے لیکن ہم کو تاجوں کی ہم اہلِ بندگی کو یوم آزادی مبارک ہو وطن میں ہر کسی کو یوم آزادی مبارک ہو ۔...
  10. نوشین فاطمہ عبدالحق

    ویلھا۔اور۔نوشین (1)

    نوشین : آج چودہ اگست ہے ۔ ویلھا : ہاں تو پھر ؟ نوشین : نہ تم نے کوئی جھنڈی خریدی نہ ہی بیج , تم کیسے محب وطن ہو ؟ ویلھا : میرے لیے تو سال کا ہر دن چودہ اگست ہوتا ہے ۔ نوشین : لو , بھلا یہ کیا بات ہوئی ؟ ہر کام وقت پہ اچھا لگتا ہے ۔ اسی طرح چودہ اگست ہے ہی وطن سے محبت کے اظہار کا دن ۔ ویلھا : تو...
  11. نوشین فاطمہ عبدالحق

    یاس کے سائے میں کیا کہنا پڑا (غزل)

    یاس کے سائے میں کیا کہنا پڑا زندگی کو اک سزا کہنا پڑا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ حسن! تیرے ہوتے آخر کیوں ہمیں عشق کو بےآسرا کہنا پڑا ؟ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ طعنہ زن کو خوش مزاجی کے سبب آخرش مدحت سرا کہنا پڑا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔...
  12. نوشین فاطمہ عبدالحق

    مگر افسوس کہ دل پیاس کا خوگر نکلا ۔

    مرے حصے کا ہر اک قطرہ سمندر نکلا مگر افسوس کہ دل پیاس کا خوگر نکلا بدنمائی کے اسے طعنے دیے دنیا نے مگر اخلاق میں وہ حسن کا پیکر نکلا ایک مدت سے یہ گوہر مری آنکھوں میں تھا اب جو نکلا تو غموں کو بھی رلا کر نکلا جس میں رکھتا تھا مرے خط وہ بڑی چاہت سے محو حیرت ہوں ! اسی جیب سے خنجر نکلا ہم ہی...
  13. نوشین فاطمہ عبدالحق

    اب ہمیں درد دل کی دوا چاہیے (غزل)

    اب ہمیں درد دل کی دوا چاہیے ان کیے ہر گنہ کی سزا چاہیے کوئی حسرت نہ رہ جائے پھر عشق میں ہوش ہو یا جنوں , انتہا چاہیے سارا عرصہ تو گزرا خزاں جھیلتے پھول کے واسطے اب فضا چاہیے عشق تو پڑھ لیا مکتب عشق میں مرشدی اب جنوں کی دعا چاہیے اک عدو کی حسیں یاد جو ساتھ ہے زندگی کے لیے اور کیا چاہیے؟...
  14. نوشین فاطمہ عبدالحق

    کبھی جو ہم فراغت میں (غزل)

    کبھی جو ہم فراغت میں کہیں بیٹھے اکیلے ہوں مناظر سب حسیں ہوں اور کچھ نغمے سریلے ہوں کوئی بلبل کسی شاخ شجر پر گنگناتا ہو نہاتے پھول شبنم میں تر و تازہ سجیلے ہوں ندی تصویر لے لے کر ہمیں دکھلائے جاتی ہو ہوا کی جھولیوں میں جھومتے پودوں کے جھولے ہوں درختوں کا ہو سایہ صرف سبزے کا بچھونا ہو ہوا ہلکی...
  15. نوشین فاطمہ عبدالحق

    کل نفس ذائقتہ الموت (نوشین فاطمہ)

    "ارے یار سنتے ہو ۔ میں نے سنا کہ کل ہی ہمارے پڑوس میں رہنے والے ثاقب کا تیز رفتاری کی وجہ سے ایکسیڈنٹ ہوا ۔ اب وہ زندگی اور موت کی کشمکش میں ہے ۔ ہا ہا ہا " بات کے آخر میں بلند ہونے والا قہقہہ مجھے الجھن زدہ کر گیا ۔ میں مغسلتہ الملابس (لانڈری) میں اپنے دو سوٹ واپس لینے آیا تھا ۔ پچھلے ہفتے ہی...
  16. نوشین فاطمہ عبدالحق

    طلوع سحر سے ستاروں کا خون بھی تو ہو جایا کرتا ہے (نوشین فاطمہ)

    طلوع سحر کیونکر فرحت بخش ہو سکتی ہے کہ یہ ستاروں کے خون کا سامان بھی تو ہے ۔ ہر بات کے دو رخ ہوتے ہیں ۔ منفی اور مثبت ۔ یہ ہم پہ منحصر ہے کہ ہم مثبت پہلو کو مد نظر رکھ کر خوشی کا ساتھ دیتے ہیں یا منفی رخ کو سوچتے ہوئے رنجیدہ رہتے ہیں ۔ بقول ہیلن کیلر : ہر صبح سورج طلوع ہونے کا منظر مایوس لوگوں...
  17. نوشین فاطمہ عبدالحق

    دھنک سے روپ میں ، (غزل)

    دھنک سے روپ میں گھر گھر کی زینت ایک عورت ہے بھری دنیا میں خوشیوں کی ضمانت ایک عورت ہے یہ اک انمول موتی ہے اسے رکھو چھپا کر تم خدا ہی کی عطا کردہ امانت ایک عورت ہے لطافت اور خوشبو سے ہوئی تخلیق عورت کی محبت اور نزاکت کی عمارت ایک عورت ہے تجھے چاہت ہے جنت کی تو دامن تھام لے ماں کا مجھے ہے فخر ،...
  18. نوشین فاطمہ عبدالحق

    خلاف ذوق محفلوں میں حاضری محال ہے(غزل)۔،

    خلاف ذوق محفلوں میں حاضری محال ہے فضول سے یہ سر سبھی فضول ہی سی تال ہے مکین قلب کی قسم شراب ہم نے پی نہیں نہ جانے کیوں یہ لڑکھڑائی سی ہماری چال ہے طلب ہے اضطراب کی تجھے میں چھوڑ کیوں نہ دوں؟ مرے سکوں ! مجھے بتا کہ تیرا کیا خیال ہے جسے بغیر موتی سیپ کہتے ہیں وہ آنکھ تو رواں دموع سے رہی ہمیشہ...
  19. نوشین فاطمہ عبدالحق

    مبارکباد رمضان مبارک۔۔

    جن کے ہاں پرسوں روزہ بن رہا ہے ان کو ایڈوانس اور جن کے ہاں کل روزہ ہے ان سب میں سے نکے وڈے لمبے چوڑے موٹے پتلے کالے گورے بچے بوڑھے جوان مرد عورت امیر غریب شہری پینڈو نشئی بابو چودہری ملک خان سید بلوچ راجہ مغل قاضی بھٹی اعوان میاں رانا شیخ عباسی کیانی رونگھا باجوہ بٹ جٹ گجر وڑچ کھڑل مڑل اور ان کے...
  20. نوشین فاطمہ عبدالحق

    مجھے ہے فخر ، جنت کی بشارت ایک عورت ہے

    دھنک سے روپ میں گھر گھر کی زینت ایک عورت ہے بھری دنیا میں خوشیوں کی ضمانت ایک عورت ہے یہ اک انمول موتی ہے اسے رکھو چھپا کر تم خدا ہی کی عطا کردہ امانت ایک عورت ہے لطافت اور خوشبو سے ہوئی تخلیق عورت کی محبت اور نزاکت کی عمارت ایک عورت ہے تجھے چاہت ہے جنت کی تو دامن تھام لے ماں کا مجھے ہے...
Top