کسے جا کر سنایئں گے
بتایئں گے کہ ہم محراب ابرو میں ستارے ٹانکنے والے
درلب بوسہء اظہار کی دستک سے اکثر کھولنے والے
کبھی بکھری ہوئی زلفوں میںہم
مہتاب کے گجرے بنا کر باندھنے والے
چراغ اور آیئنے کے درمیاں کب سے سر ساحل
کھڑے موجوںکو تکتے ہیں
اسے کہنا
اسے ہم یاد کرتے ہیں
واہ۔۔۔ بہت ہی خوبصورت ...