محترم عبیر ابوذری کی غزل کی زمین میں اُن سے معذرت کے ساتھ
کرتا رہا انکار میں برداشت مسلسل
ہوتی رہی میری انا کو مات مسلسل
چوکھٹ پہ اُسی بیٹھا ہوں دن رات مسلسل
سُن لے گا کسی دن وہ مناجات مسلسل
میرے عدو کو لکھتا ہے...
محترم الف عین صاحب!
کُچھ بہتری لانے کے بعد غزل آپ کی خدمت میں دوبارہ پیش کر رہا ہوں
تیرے تبسم کو ہر اک دُکھ کی دوا سمجھا تھا میں
قدموں کی تیری دھول کو خاکِ شفا سمجھا تھا میں
لالچ ،خیانت، جھوٹ سے بھی ماورا سمجھا تھا میں
وُہ راہزن تھے لوگ جن کو رہنُما سمجھا تھا میں...
جی آپ نے درست فرمایا ہے۔ میں آپ سے متفق ہوں کہ نام اردو میں ہی ہونا چاہئیے۔ عموماً ہر ویب سائٹ پر اندراج کے لیے کوائف انگریزی میں درج ہوتے ہیں تو یہاں بھی میں نے انگریزی ہی استعمال کی۔ بعد میں محسوس کیا کہ اس محفل میں نام اردو میں زیادہ مناسب ہے ۔ میں نے خود سے کوشش کی لیکن نام تبدیل کرنے کی...
:smile-big::smile-big::smile-big::smile-big:
اگر آپ نے مجھے مُخاطب کیا ہے تو آپ کی ذرہ نوازی ہے۔
خوش آمدید کے لیے بہت شکریہ۔
میرا نام گولڑہ شریف والے پیر صاحب نے عنایت فرمایا تھا تومیرا خیال ہے اردو، فارسی اور عربی والا مقبول ہی ہو گا مگر بدقسمتی سے میری عملی زندگی سے کُچھ خاص میل نہیں کھاتا
محترم اساتذہ کرام
میری اس غزل کو انتظامیہ کی جانب سے اصلاحِ سخن زُمرہ میں منتقل کیا گیا تھا۔ آپکی رہنمائی کا منتظر تاکہ غزل کی اصلاح ہو سکے ۔ بہت شُکریہ
تیرے تبسم کو سبھی دُکھ کی دوا سمجھا تھا میں
اور نقشِ پا کی خاک کو خاکِ شفا سمجھا تھا میں
لالچ ،خیانت، جھوٹ سے بھی ماورا سمجھا تھا میں
وُہ راہزن تھے لوگ جن کو رہنُما سمجھا تھا میں
بس بندوبست تھا ایک میرے باندھ لینے کے لیے
جس کاکلِ خمدار کو...
یہ جیون بوجھ ہے مُجھ پر ،گذر جائے تو بہتر ہے
گیا ہوں تھک اُٹھانے سے ، اُتر جائے تو بہتر ہے
غموں کی دھوپ رہتی ہے ہمیشہ صحن میں میرے
کبھی چھاؤں ،اگر سُکھ کی، ٹھہر جائے تو بہتر ہے
بھیانک موڑ آتے ہیں کُچھ آگے عشق میں چل کر
جو بندہ ابتدا میں ہی...
حق تو یہ ہے انہیں سراب لکھوں
تیرے وعدوں کو نقشِ آب لکھوں
خط میں ممکن نہیں جواب لکھوں
ہو اجازت تو اک کتاب لکھوں
انگلش ہو گئے ہیں اردو سے
آپ کو سر لکھوں ، جناب لکھوں
چاند جل جائے گا حسد میں اگر
میں ترا عالمِ شباب لکھوں...
دوستوں سے ادھار لیتا ہوں
یوں مہینہ گذار لیتا ہوں
اِس غریبی میں اُس کو پانے کی
دل کی خواہش کو مار لیتا ہوں
جب مرے بس میں کُچھ نہیں رہتا
تب خدا کو پکار لیتا ہوں
پیار کے زہر میں بُجھے خنجر
روز دل میں اتار لیتا ہوں
آئے جس در سے بھی...