نتائج تلاش

  1. امان زرگر

    برائے اصلاح و تنقید (غزل 38)

    سر الف عین ، سر محمد ریحان قریشی مرکے بھی پھر نہ فکرِ بقا کیجئے عشق میں اپنی ہستی فنا کیجئے خوفِ رسوائی بھٹکا نہ دے آپ کو راہبر قیس کا نقشِ پا کیجئے موسمِ وصل کا راز کھل جائے گا نکہتِ گل نہ وقفِ صبا کیجئے کوئی پل کو ہو تخفیفِ دورِ ستم سہل اب شوق کا مرحلہ کیجئے راستہ ہے جنوں خیز ایسا ،...
  2. امان زرگر

    برائے اصلاح و تنقید (غزل 38)

    اللہ آپ کو خیر و برکت سے نوازے، امید ہے آپ کی طرف سے ''رائے'' دینے کا سلسلہ تعطل کا شکار نہیں ہو گا،
  3. امان زرگر

    برائے اصلاح و تنقید (غزل 38)

    اک عذابِ سفر ہی تو درپیش ہے! گر قیامت بھی ہو زیرِ پا کیجئے چوتھے شعر کا متبادل۔۔۔ کوئی پل کو ہو تخفیفِ دورِ ستم سہل اب شوق کا مرحلہ کیجئے
  4. امان زرگر

    برائے اصلاح و تنقید (غزل 38)

    رخت دل کا متبادل لانے کی کوشش کرتا ہوں سر۔۔۔۔ مدد کا طالب بھی ہوں۔۔۔
  5. امان زرگر

    برائے اصلاح و تنقید (غزل 38)

    سر محمد ریحان قریشی
  6. امان زرگر

    برائے اصلاح و تنقید (غزل 38)

    یا جب ہو درپیش جاں کو عذابِ سفر راہ میں رختِ دل خاکِ پا کیجئے یا لاکھ درپیشِ جاں ہو عذابِ سفر رختِ دل کو نہ واں خاکِ پا کیجئے
  7. امان زرگر

    برائے اصلاح و تنقید (غزل 38)

    سر الف عین
  8. امان زرگر

    برائے اصلاح و تنقید (غزل 38)

    اسی غزل کے کچھ مزید اشعار بھی برائے اصلاح پیشِ خدمت ہیں۔ آپ کو دل لگی کا بہت شوق تھا چاکِ دل بیٹھ کر اب سیا کیجئے چاندنی لاکھ نعمت سہی ہم نفس! تیرگی دل میں گر ہو تو کیا کیجئے جب عذابِ سفر کا ہو شکوہ کبھی رختِ دل راہ میں خاکِ پا کیجئے
  9. امان زرگر

    برائے اصلاح و تنقید (غزل 38)

    جزاک اللہ سر
  10. امان زرگر

    برائے اصلاح و تنقید (غزل 38)

    سر محمد ریحان قریشی
  11. امان زرگر

    برائے اصلاح و تنقید (غزل 38)

    شکریہ عینی مروت
  12. امان زرگر

    برائے اصلاح و تنقید (غزل 38)

    سر الف عین ، میم عینی مروت مر کے بھی پھر نہ فکرِ بقا کیجئے عشق میں اپنی ہستی فنا کیجئے خوفِ رسوائی بھٹکا نہ دے آپ کو راہبر قیس کا نقشِ پا کیجئے موسمِ وصل کا راز کھل جائے گا نکہتِ گل نہ وقفِ صبا کیجئے ایک پل کو بھی تخفیفِ دورِ ستم کچھ تردد نہ خوفِ خدا کیجئے راستہ ہے جنوں خیز ایسا ، تو...
  13. امان زرگر

    برائے اصلاح و تنقید (غزل 38)

    شکر گزار ہوں۔۔۔۔ آپ کاعطا کردہ مطلع مجھے تو بھا گیا،
  14. امان زرگر

    برائے اصلاح و تنقید (غزل 38)

    سر الف عین شفقت فرمائیں تو کام بن جائے۔۔۔۔
  15. امان زرگر

    برائے اصلاح و تنقید (غزل 38)

    یوں بے مقصد نہ ہستی فنا کیجئے آج سے عشق کی ابتدا کیجئے شاید بے مقصد میں ے گرانے کی اجازت نہ ملے
  16. امان زرگر

    برائے اصلاح و تنقید (غزل 38)

    راہ چلتے نہ ہستی فنا کیجئے سوچ کر عشق کی ابتدا کیجئے خوفِ رسوائی بھٹکا نہ دے آپ کو راہبر قیس کا نقشِ پا کیجئے موسمِ وصل کا راز کھل جائے گا نکہتِ گل نہ وقفِ صبا کیجئے ایک پل کو بھی تخفیفِ دورِ ستم کچھ تردد نہ خوفِ خدا کیجئے راستہ ہے جنوں خیز ایسا ، تو پھر منزلوں کا تصور ذرا کیجئے
  17. امان زرگر

    میں پلٹ کر وار کرتا ، حوصلہ میرا بھی تھا

    منفرد ۔۔۔۔۔۔۔ خیال و انداز۔۔۔۔۔۔ منفرد
  18. امان زرگر

    وہ کلاہِ کج ، وہ قبائے زر ،سبھی کچھ اُتار چلا گیا

    کمال کے خیالات اور اس پر مزید کہ الفاظ کا انتخاب بہت اعلٰی ہے، اندازِ بیاں صوفیانہ لگا۔ متفاعلن کی تکرار نے لطف دوبالا کر دیا۔۔۔ بہت خوب۔۔۔۔۔۔
  19. امان زرگر

    محفل کے شعرا ء کے خوبصورت کلام کی پیروڈیز

    ویرانی ہے آجکل اس لڑی میں تو۔۔۔۔۔ پتا نہیں وہ محفل میں پھل جھڑیاں بکھیرنے والے کہاں کھو گئے۔۔۔۔ افسردہ و پر درد غزلیں کھلکاریوں کے روپ (پیروڈیز) کو ترسنے لگیں
Top