محترم خلیل صاحب۔ اتنا اچھا ڈرامہ لکھنے پر مبارکباد قبول کیجئے۔ طنزِ لطیف کی بہیت اچھی مثال ہے۔ سچ تو یہ ہے کہ آب نے " تعلیمِ بالغاں" ، "لال قلعہ سے لالو کھیت" اور " مرزا غالب بندر روڈ پر" والے خواجہ معین الدین کی روایت کو زندہ کیا ہے۔ بہت خوب۔
استادِ محترم الف عین صاحب۔ بہت بہت شکریہ ۔ سر آپ کی حوصلہ افزائی سے دل کتنا خوش ہوا میں الفاظ میں بیان نہیں کر سکتا۔ ابھی تو میرا شعری سرمایہ اتنا نہیں کہ مجموعہ مرتب کر سکوں۔ جب اس قابل ہو گیا تو انشاءاللہ بلاتاخیر آب کے حکم کی تعمیل کروں گا۔ شعر میں لفظ " مرا " ہی درست ہے میں نے اپنی کاپی میں...
غزل
از : محمد حفیظ الرحمٰن
چمن میں نعرہء یاہو ہے کیسا
اور اس پر یہ خمِ ابرو ہے کیسا
غزالِ دشت کی وحشت ہے کیسی
یہ صحرا میں رمِ آہو ہے کیسا
جھکی ہیں ساری محفل کی نگاہیں
شریکِ بزم یہ مہ رو ہے کیسا
چمن سارا منور ہو رہا ہے
تمھارے باغ میں جگنو ہے کیسا
نہ خود سمجھے نہ اوروں ہی کی مانے
مِرا دل...
نیلام کردے رات کی یہ زرد چاندنی
سورج کے دام صبح کا تارا خرید لا
یوسف کو بیچ مصر کی بازار گہ کے بیچ
یونان سے تو زہر کا پیالہ خرید لا
فاتح صاحب۔ داد قبول کیجیے۔ بہت عمدہ غزل ہے۔