نتائج تلاش

  1. م

    دو اشعار

    بہت خوب حجاز صاحب۔ اچھے شعر ہیں۔ بس ٹائپنگ کی غلطی کو درست کر لیجیے۔ احتمام کی جگہ اہتمام ہونا چاہیے۔
  2. م

    غزل : نہ ساقی ہے نہ پیمانہ ہے باقی از: محمد حفیظ الرحمٰن

    جناب خلیل صاحب۔ جناب غزل کی پسندیدگی کا بہت بہت شکریہ۔
  3. م

    غزل : نہ ساقی ہے نہ پیمانہ ہے باقی از: محمد حفیظ الرحمٰن

    جناب اسامہ جمشید صاحب۔ جناب غزل پسند کرنے کا بہت بہت شکریہ۔
  4. م

    غزل : نہ ساقی ہے نہ پیمانہ ہے باقی از: محمد حفیظ الرحمٰن

    استادِ محترم جناب الف عین صاحب۔ سر غزل کی پسندیدگی کا بہت بہت شکریہ۔
  5. م

    غزل : نہ ساقی ہے نہ پیمانہ ہے باقی از: محمد حفیظ الرحمٰن

    غزل از: محمد حفیظ الرحمٰن نہ ساقی ہے نہ پیمانہ ہے باقی فقط صحرا میں دیوانہ ہے باقی نہ اب وہ مور باقی ہیں نہ جنگل...
  6. م

    ڈرامہ: ہمارے خان صاحب:از: محمد خلیل الرحمٰن

    محترم خلیل صاحب۔ اتنا اچھا ڈرامہ لکھنے پر مبارکباد قبول کیجئے۔ طنزِ لطیف کی بہیت اچھی مثال ہے۔ سچ تو یہ ہے کہ آب نے " تعلیمِ بالغاں" ، "لال قلعہ سے لالو کھیت" اور " مرزا غالب بندر روڈ پر" والے خواجہ معین الدین کی روایت کو زندہ کیا ہے۔ بہت خوب۔
  7. م

    دیا اک نبردِکُہن چھوڑ کر

    اگر چھوڑ بھی دیں ترا عشق ہم نہ جائے گا دیوانہ پن چھوڑک یہ خوشبو گلوں کی کہاں جا بسی گئے گل کہاں پیرہن چھوڑ کر بہت خوب۔
  8. م

    دیا اک نبردِکُہن چھوڑ کر

    بہت خوب اسد صاحب۔ بہت اچھی غزل۔ خاص طور پر یہ شعر تو بہت پسند آئے۔
  9. م

    غزل : چمن میں نعرہء یاہو ہے کیسا از : محمد حفیظ الرحمٰن

    محترم خلیل صاحب۔ بہت بہت شکریہ۔ غزل کی پسندیدگی کا بھی اور تدوین کا بھی۔
  10. م

    اردو محفل کو سلام

    بہت خوب۔ وارث صاحب۔ اردو محفل کی اتنے خوبصورت پیرائے میں تعریف پر داد قبول کیجیے۔ تعریفی قطعے اور رباعی خود قابلِ تعریف ہیں۔
  11. م

    شعر

    بہت عمدہ شعر۔ واہ۔
  12. م

    غزل : چمن میں نعرہء یاہو ہے کیسا از : محمد حفیظ الرحمٰن

    استادِ محترم الف عین صاحب۔ بہت بہت شکریہ ۔ سر آپ کی حوصلہ افزائی سے دل کتنا خوش ہوا میں الفاظ میں بیان نہیں کر سکتا۔ ابھی تو میرا شعری سرمایہ اتنا نہیں کہ مجموعہ مرتب کر سکوں۔ جب اس قابل ہو گیا تو انشاءاللہ بلاتاخیر آب کے حکم کی تعمیل کروں گا۔ شعر میں لفظ " مرا " ہی درست ہے میں نے اپنی کاپی میں...
  13. م

    غزل : چمن میں نعرہء یاہو ہے کیسا از : محمد حفیظ الرحمٰن

    غزل از : محمد حفیظ الرحمٰن چمن میں نعرہء یاہو ہے کیسا اور اس پر یہ خمِ ابرو ہے کیسا غزالِ دشت کی وحشت ہے کیسی یہ صحرا میں رمِ آہو ہے کیسا جھکی ہیں ساری محفل کی نگاہیں شریکِ بزم یہ مہ رو ہے کیسا چمن سارا منور ہو رہا ہے تمھارے باغ میں جگنو ہے کیسا نہ خود سمجھے نہ اوروں ہی کی مانے مِرا دل...
  14. م

    اے فاحشہ مزاج! تماشا خرید لا ۔ فاتح الدین بشیر

    نیلام کردے رات کی یہ زرد چاندنی سورج کے دام صبح کا تارا خرید لا یوسف کو بیچ مصر کی بازار گہ کے بیچ یونان سے تو زہر کا پیالہ خرید لا فاتح صاحب۔ داد قبول کیجیے۔ بہت عمدہ غزل ہے۔
  15. م

    اس سے پہلے کہ چاندنی ہو سیاہ ۔ فاتح الدین بشیرؔ

    فاتح صاحب۔ بہت اچھی نظم ہے۔ پڑھ کر مزا آیا۔
  16. م

    غزل : سب ماہ جبیں حسنِ سراپا نہیں ہوتے از : محمد حفیظ الرحمٰن

    محترمہ سارا غزل صاحبہ۔ غزل کی پسندیدگی کے لئے بہیت بہت شکریہ۔ بڑی نوازش۔
Top