#غزل
ہمارے ارادے علم ہو رہے ہیں
اگرچہ ستم پر ستم ہو رہے ہیں
ہمیں کھٹکھٹائے تھے بابِ عدالت
ہمیں پر مقدمے رقم ہو رہے ہیں
بڑھے جا رہے ہیں فرامینِ نفرت
محبت کے احکام کم ہورہے ہیں
کہاں آگیا ہے یہ دورِ سیاست
جہاں بدچلن محترم ہو رہے ہیں
سزا تو کجا دور کی بات ٹھہری
یہاں مجرموں پر کرم ہو رہے ہیں...