نتائج تلاش

  1. ابو ہاشم

    داستانِ غریب ہمزہ (عارف وقار)

    الف عین ، ظہیراحمدظہیر ، محمد ریحان قریشی ، سید عاطف علی ، عدنان عمر
  2. ابو ہاشم

    داستانِ غریب ہمزہ (عارف وقار)

    اس کے ساتھ جن واحد الفاظ کے آخر میں ؤ آتا ہے ان کی جمع میں دونوں واؤؤں پر ہمزہ آئے گا جیسے واؤ کی جمع واؤؤں، ناؤ کی جمع ناؤؤں،پاؤ کی جمع پاؤؤں، بھاؤ کی جمع بھاؤؤں، وغیرہ
  3. ابو ہاشم

    اردو رسم الخط، املا اور یونیکوڈ: بہتری کے لیے تجاویز

    تصحیح: یہاں دیا، لیا پڑھا جائے۔
  4. ابو ہاشم

    اردو دانے

    ما شاء اللہ۔ آپ کے اردو دانوں نے دل خوش کر دیا۔ بہت بہت شکریہ ظہیر صاحب۔
  5. ابو ہاشم

    الوداعی تقریب اردو محفل فورم: ماضی، حال اور مستقبل

    ظہیراحمدظہیر بھائی میں تو محفل پر سب سے زیادہ آپ سے متاثر تھا۔ کیا آپ ڈسکورڈ پر ہیں؟
  6. ابو ہاشم

    الوداعی تقریب اردو محفل فورم: ماضی، حال اور مستقبل

    آرکائیو ڈاٹ آرگ سے اردو محفل سے استفادے کی کیا صورت ہوگی؟
  7. ابو ہاشم

    ایک طرح کے لفظ، دو طرح کےمطلب

    عمائدین تو عمائد کی جمع لگتا ہے
  8. ابو ہاشم

    الوداعی تقریب اردو محفل فورم: ماضی، حال اور مستقبل

    انا للہ و انا الیہ راجعون
  9. ابو ہاشم

    داستانِ غریب ہمزہ (عارف وقار)

    خلاصۂ کلام کے باقی نکات پر بات ہو چکی البتہ یہ بات علات واؤؤں (زیادہ تر واؤ معروف اور واؤ مجہول)کے لیے درست ہے ۔ لیکن جہاں ان میں سے کوئی واؤ، واؤ صحیحہ ہو تو پھر ہمزہ استعمال نہیں ہو گا۔ اس کی کئی صورتیں ہیں: ا۔ حلوہ، جلوہ، بلوہ وغیرہ کی جمع حلووں، جلووں، بلووں وغیرہ ب۔ عضو، سہو، ویلو...
  10. ابو ہاشم

    داستانِ غریب ہمزہ (عارف وقار)

    بالکل یہی بات ہے کہ دو علات اکٹھے آ رہے ہوں اور دوسرا علت واؤ ہو تو ہمزہ ہمیشہ اس دوسرے علت واؤ پر آئے گا چاہے پہلا علت واؤ ہو یا کوئی اور۔ تدوین: موجودہ املا میں پہلا علت یے ہونے کی صورت میں میری اوپر کہی گئی بات درست نہیں جیسے جیو، پیو وغیرہ جیسے الفاظ میں۔ ہاں تلفظ کے مطابق ان کا املا بھی...
  11. ابو ہاشم

    داستانِ غریب ہمزہ (عارف وقار)

    یہ شاید علات کے ساتھ ساتھ آنے کو ضم ہونا کہ رہے ہیں ۔یا شاید مرکب حرکت کی بات کر رہے ہیں لیکن دو الگ الگ ارکان میں تو مرکب حرکت نہیں ہو سکتی۔
  12. ابو ہاشم

    داستانِ غریب ہمزہ (عارف وقار)

    بات صرف آیئے اور آئے کی لکھائی میں فرق کی نہیں بلکہ ان کو تلفظ کے مطابق لکھنے کی ہے۔
  13. ابو ہاشم

    داستانِ غریب ہمزہ (عارف وقار)

    یہاں معاملہ ڈِفتھانگ (مرکب علت) کا آ جاتا ہے۔ مرکب علت (diphthong) میں دو علت اس طرح آپس میں جڑے ہوئے ہوتے ہیں کہ پہلے علت کے ختم ہونے سے پہلے ہی اگلا علت شروع ہو جاتا ہے اور یہ لفظ کے ایک ہی رکن میں آتے ہیں۔ علات کے جوڑ میں بھی دو علات ساتھ ساتھ آتے ہیں لیکن یہ الگ الگ ارکان کا حصہ ہوتے ہیں...
  14. ابو ہاشم

    داستانِ غریب ہمزہ (عارف وقار)

    بالکل صحیح۔ دو علت آوازوں کے ملاپ کے موقع پر دونوں علات کے درمیان ء استعمال کرنا چاہیے۔ باقی دو صورتوں میں سے کونسی صحیح ہے اس کی وضاحت اوپر کر دی گئی ہے۔
  15. ابو ہاشم

    داستانِ غریب ہمزہ (عارف وقار)

    کیئے، دیئے، لیئے، پیئے کا تلفظ بنتا ہے: کی+اے دی+اے لی+اے پی+اے ایسے کوئی بھی ادا نہیں کرتا۔ شاید انھوں نے زیر کی جگہ ی لکھا ہو۔میری رائے میں ان الفاظ میں ایسا کرنا مناسب نہیں۔
  16. ابو ہاشم

    داستانِ غریب ہمزہ (عارف وقار)

    واضح طور پر ان الفاظ کے آخر میں 'اے' ادا کیا جا رہا ہے۔ تو اس تلفظ کے پیشِ نظر ان الفاظ کے ارکان بنتے ہیں: کِ+اے دِ+اے لِ+اے پِ+اے (ان تمام ارکان میں آنے والی زیر، زیرِ معروف ہے یعنی ی کی مختصر آواز ہے) اب ان الفاظ میں لفظ کے درمیان آنے والے الف کو ہمزہ سے بدل دیں : کِ+ئے دِ+ئے لِ+ئے پِ+ئے...
  17. ابو ہاشم

    داستانِ غریب ہمزہ (عارف وقار)

    سوال یہ ہے کہ املا کا معیار کیا ہے؟ معیار سے ہی پتا چلے گا کہ املا کیے، دیے، لیے، پیے درست ہے یا کئے، دئے، لئے، پئے۔ املا کا معیار تلفظ ہے۔ تو آپ اوپر دیے ہوئے ربطوں سے سن سکتے ہیں کہ ان الفاظ کے آخر میں 'یے' ادا کیا جا رہا ہے یا 'اے'۔
  18. ابو ہاشم

    داستانِ غریب ہمزہ (عارف وقار)

    "دوسرے رکن کی ابتدائی ے کو سابقہ واول میں ضم کرنا"؟ بات سمجھ نہیں آئی۔ شاید ڈفتھانگ (diphthong) کی بات کر رہے ہیں۔
  19. ابو ہاشم

    داستانِ غریب ہمزہ (عارف وقار)

    یہاں آہستہ کی ہوئی آواز میں آپ یہی الفاظ سن سکتے ہیں:
Top